کشتواڑ//بدھ کے روز ڈگری کالج کشتواڑ کے سینکڑوں طلاب نے بی اے سمسٹر اول کے غیر اطمینان بخش نتائج کی نظر ثانی کئے جانے کے مطالبہ کو لے کر احتجاج کیا۔ قابل ذکر ہے کہ جموں صوبہ کے ونٹر زون کالجوں میں امیدواروں کی شرح کامیابی انتہائی کم رہی ہے جس کے خلاف پچھلے کئی روز سے خطہ چناب کے کم و بیشتر تمام قصبوں میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ آج صبح ہی مظاہرین کالج کے گیٹ پر جمع ہو گئے اور انہوں نے گیٹ پر دھرنا دے کر کسی بھی طالب علم کو اندر نہیں جانے دیا جس سکی وجہ سے کالج میں درس و تدریس کا کام مفلوج رہا۔ طلباء نے شہیدی چوک کے قریب بھی مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حمل بھی مسدود ہو کر رہ گئی۔طلباء نے دستخطی مہم چلا کر ایک میمورنڈم وائس چانسلر جموں یونیورسٹی اور ڈویژنل کمشنر جموں کو بھیجا جس میں ان نتائج کی نظر ثانی کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ طلباء کا الزام تھا کہ کئی امیدواروں نے تمام سوال حل کئے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں فقط ایک نمبر دیا گیا ہے جو کسی بھی صورت میں ممکن نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک پرچہ کی ری ایولیوشن فیس 675روپے ہے جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈگری کالج کشتواڑ سے 800امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی تھی جس میں سے صرف 36امیدوار کامیاب قرار دئیے گئے ہیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر غلام نبی بلوان ایس ایس پی کے ہمراہ جائے مظاہرہ پر پہنچے اور طلباء کو یقین دلایا کہ وہ ان کا معاملہ وائس چانسلر کے ساتھ اٹھائیں گے۔