ڈوڈہ +کشتواڑ+بھدرواہ //خطہ چناب کے مختلف کالجز میں زیر تعلیم طلباء نے پیر کے روز جموں یونیورسٹی کے حکام کے خلاف زور دار احتجاج کیا، وہ حال ہی میںبی اے بی ایس سی کے اول سمسٹر کے انتہائی ناقص نتائج کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ کو قصور وار قرار دے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطہ چناب کے تمام 10کالجوں کے نتائج مایوس کن رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اکتوبر2016میں منعقد ہ امتحانات میں کشتواڑ سے 800طلاب نے امتحان دیا تھا ان میں سے صرف 36امیدوار ہی کامیاب ہو پائے ہیں جو کہ 5فیصد سے بھی کم ہے ۔طلباء کا وفد ضلع ترقیاتی کمشنر غلام نبی بلوان کے ساتھ ملا اور انہیں اپنے اس معاملہ کے بارے میں مداخلت کے لئے اپیل کی ۔طلباء نے ڈگری کالج ڈوڈہ سے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی اور یونیورسٹی کے خلاف نعرے بازی کی، انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر آئندہ ایک ہفتہ تک اس بارے میں کوئی حل نہ نکالا جاتا ہے تو یہ احتجاج بڑے پیمانے پر ہو گا جس کاتمام ذمہ جموں یونیورسٹی کا اعلیٰ حکام ہو گا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت خطہ چناب کے بچوں کا مستقبل تاریکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔ بھدرواہ میں طلباء نے ایک ریلی نکالی اور گاڑیوں کی آمد و رفت بند کر کے دھرنا دیا، وہ اپنے جوابی پرچوں کی از سر نو چیکنگ کئے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ صبح ہی سینکڑوں کی تعداد میں طلباء و طالبات کالج کے گیٹ پر جمع ہوئے اور یونیورسٹی حکام کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے ایک ریلی نکالی جو پی ڈی ڈی آفس، پرانے آئی ٹی آئی ، پاسری بس سٹینڈ، تکیہ چوک، سیری بازار سے ہوتے ہوئے لکشمی نارائن چوک میں جمع ہوئے اور دھرنا دیا جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت بھی کچھ عرصہ کے لئے ٹھپ ہو کر رہ گئی۔ ان طلباء کاکہنا تھا کہ بیشتر طلباء نے تین مضامین میں 65سے 85فیصد نمبرات حاصل کئے ہیں جب کہ چوتھے مضمون میں فقط ایک یا دو نمبر دئیے گئے ہیںجو کہ ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے بھدرواہ کیمپس میں الگ کنٹرولر ایگزام تعینات کئے جانے کی مانگ کی تا کہ خطہ کے 10کالجوں کے طلباء کے ساتھ کھلواڑ نہ ہو سکے ۔ اس کے بعد تحصیلدار بھدرواہ نے یونیورسٹی حکام کے ساتھ رابطہ کرنے کے بعد احتجاجی طلباء کو یقین دلایا کہ اگلے دو تین روز میں اس کا حل نکال لیا جائے گا۔دریں اثنا کلہوتران، دچھن ،واڑون وغیرہ میں بھی طلباء نے احتجاج کر کے نتائج کی نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔