جموں//بارڈر سیکورٹی فورسBSFنے اپنے اس جوان کو نوکری سے برخاست کر دیا ہے جس نے جوانوں کو غیر معیاری کھانا مہیا کروائے جانے کا الزام لگانے والا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا تھا۔اعلیٰ افسران پر مختلف نوعیت کے الزامات لگانے والے ویڈیو کے وائرل ہونے سے سیکورٹی فورسز کی اچھی خاصی کرکری ہوئی تھی۔ بی ایس ایف افسران نے ان الزامات کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا جو بقول بی ایس ایف ذرائع، غلط پائے گئے ہیں۔ بی ایس ایف کے جموں مقیم ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 29ویں بٹالین کے کانسٹبل تیج بہادر یادو کو سمری سیکورٹی فورس کورٹ نے نوکری سے ڈسمس کر دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جوان کی طرف سے غیر معیاری کھانے کے حوالہ سے سینئر افسران پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے جس بعد اس کے خلاف بارڈر سیکورٹی فورس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے ۔اس کے خلاف دوران ڈیوٹی دو موبائل فون رکھنے اور وردی میں اپنے فوٹو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کا جرم بھی ثابت ہوا ہے جو کہ طے شدہ ضوابط کی خلاف ورزی ہے ۔ اس سزا کے خلاف وہ تین ماہ کے اندر اپیل کر سکتا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ یادو نے 9جنوری کو فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جب وہ جموں کے راجوری خطہ میں تعینات تھا اس ویڈیو میں اس نے جوانوںکوانتہائی ناقص غذا فراہم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ایک دوسرے ویڈیو میں اس نے یہ شکایت کرنے کے لئے سینئر افسران کے عتاب کا شکار ہونے کاخدشہ بھی ظاہر کیا تھا کیوں کہ اس نے افسران پر جوانوں کیلئے جاری راشن میں دھاندلی کاالزام بھی عائد کیا تھا۔ یہ ویڈیو منظر عام پر آئے تو عوامی حلقوں اور خاص کر اپوزیشن کی جانب سے تیکھا رد عمل سامنے آیا تھا۔