سرینگر// جنگجوئوں کو بندوق کا راستہ ترک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مظفر حسین بیگ نے کہا کہ جو مزاحمتی لیڈر حقیقت میں(منی لانڈرنگ) میں ملوث ہونگے،انکے خلاف کارروائی ہوگی۔ بیگ نے کئی بار محبوبہ مفتی کو وزیر اعلیٰ کے بجائے وزیر اعظم کے نام سے مخاطب کیا۔ پی ڈی پی کے یوم تاسیس پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی کے سنیئر لیڈر مظفر حسین بیگ نے کہا’’میں گیلانی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جنگجوئوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کیلئے کہیں ,کیونکہ تشدد اسلام کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ میں گیلانی صاحب کو پالیس سال سے جانتا ہوں، انہوں نے کبھی بھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی بلکہ وہ ہمیشہ اسکے خلاف رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاتریوں پر حملے کی گیلانی نے کھل کر مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا50فیصد حصہ جو پاکستان کے زیر انتظام تھا، اب عملی طور پر چین کے کنٹرول میں ہے۔بیگ نے بتایا ’’آج صورتحال یہ ہے کہ اگر پاکستان بھارت کے ساتھ بات چیت کرنا بھی چاہے تو چین کی اجازت کے بغیر ایسا نہیں کرسکتا‘‘۔تفتیشی ادارے’ این آئی ائے‘کی جانب سے مزاحمتی لیڈروں کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے بیگ نے کہا’’ان 7 میں سے کوئی معصوم بھی ہوسکتا ہے ، اسے چھوڑ دیا جانا چاہئے ، کارروائی ان کے خلاف ہونی چاہئے جو لوگوں کو مروانے اور اسکولوں کو جلانے میں ملوث ہوں، جنہوں نے ایسا نہیں کیا، انہیں چھوڑ دیا جائے‘‘۔ بیگ نے اسٹیج پر موجود وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو کئی بار وزیر اعلیٰ کے بجائے وزیر اعظم کے نام سے مخاطب کیا۔ان کا کہنا تھا’’میں نے کئی بار مرحوم مفتی محمد سعیدکے ساتھ اس بارے میں بات کی کہ محبوبہ جی جموں کشمیر کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونی چاہئے لیکن وہ بے بس تھے کیونکہ محبوبہ جی نے پوری زندگی کوئی بھی عہدہ سنبھالنے سے انکار کیا‘‘۔انہوں نے اشاروں میں ہی ریاستی مخلوط سرکار کے بعض وزراء کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا’’امسال مرکز نے ریاست کیلئے19ہزار کروڑ روپے منظور کئے ہیںلیکن ہم یہ رقم خرچ نہیں کرسکے ہیں، ہمارے افسران کمزور ہیں‘‘۔