بین الا قوامی سرحد پر آر پار شدید گولہ باری، 4خواتین سمیت6ہلاک،30زخمی

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
جموں+راولپنڈی// ضلع جموں میں بین الاقوامی سرحد کے ارنیہ، آر ایس پورہ اور رام گڑھ سیکٹروں میں ہندو پاک افواج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔ پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں 4 عام شہری زخمی جبکہ مال مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ مسلسل گولہ باری کے پیش نظر 727 سرحدی دیہاتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارتی شلنگ اور گولہ باری سے دو روز میں4خواتین سمیت6شہری ہلاک جبکہ دیگر26زخمی ہوئے۔سرکاری طور پر بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی سرحد کے ارنیہ، آر ایس پورہ اور رام گڑھ سیکٹروں میں گذشتہ نصف شب کو سرحد پار پاکستانی رینجرز کی جانب سے ایک بار پھر بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔ پاکستانی کی طرف سے شدید فائرنگ کا سلسلہ جمعہ کی صبح تک جاری رہا۔ بین الاقوامی سرحد پر تعینات فوجی اہلکار سرحد پار سے ہونے والی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا موثر جواب دے رہے ہیں۔پولیس نے کہا ’پاکستان کی طرف سے ارنیہ، آر ایس پورہ اور رام گڑھ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں 4 عام شہری زخمی، 6 مویشی ہلاک جبکہ 34 دیگر زخمی ہوگئے ۔ فائرنگ سے 2 رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے‘۔ پولیس نے مزید کہا کہ گولہ باری کے پیش نظر 727 سرحدی دیہات کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔  ارنیہ سیکٹر میں جمعرات کو پاکستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 عام شہری زخمی، 2 رہائشی مکانوں کو نقصان، 3 مویشی ہلاک جبکہ 6 دیگر زخمی ہوگئے ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری سے دو روز میں 4 خواتین سمیت 6 افراد ہلاک جبکہ 26 زخمی ہوگئے۔پاک فوج  کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے مستقل سیزفائرکی خلاف ورزیاں جاری ہیں اوربھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری پر چارواہ اورہرپال سیکٹرمیں شہری آبادی کونشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارتی اشتعال انگیزفائرنگ سے 4 خواتین سمیت 6 شہری ہلاک جب کہ 15 خواتین اور پانچ بچوں سمیت  26 شہری زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آرکے مطابق بھارتی فائرنگ سے مرنے والوں میں گاؤں کنڈن پورکا اشرف ولد مسعود، گاؤں بھینی سلیریاں کی مریم دختر اشفاق اورگاؤں گندیال کی شازیہ زوجہ احمد جبکہ چارواہ کے وسیم ولد انور، شکیلہ زوجہ ندیم اور نفیسہ دختر محمود بھی شامل ہیں۔آئی ایس پی آرکے مطابق پنجاب رینجرز کی جانب سے بھارتی فوج کی فائرنگ کا موثر جواب دیا گیا اور جوابی کارروائی میں بھارت چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزبھی ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 4 پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ادھرپاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کی  ہلاکت پر شدید احتجاج کیا ۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالا کو دفتر خارجہ طلب کرکے گزشتہ روز ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتوں پراحتجاجی مراسلہ انکے حوالے کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے خواتین سمیت 6 شہری ہلاک ہوئے، نہتے شہریوں پربھارتی فائرنگ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، بھارت اپنی فورسز کو سیز فائر معاہدے کے احترام کاپابند کرے۔
 
 
 

ہندپاک ڈی جی ایم اوز کی بات چیت

یو این آئی
 
    نئی دہلی //ہندستان کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم او )نے کل اپنے پاکستانی ہم منصب سے کہاکہ پاکستان کی فوج کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور ایسی صورت میں ہندستانی فوج کو بھی جوابی کارروائی کا حق ہے ۔ پاکستان کی پہل پر دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوکی فون پر ہوئی بات چیت میں پاکستانی ڈائریکٹر جنرل نے الزام لگایا کہ ہندوستان کے سرحدی سلامتی دستوں کے جوان جموں سیکٹر کی دوسری طرف پاکستان کے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔اس پر ہندستان کی طرف سے کہا گیا کہ جموں سیکٹر میں جنگ بندی کی ہر بار خلاف ورزی پاک رینجروں نے کی ہے اور بی ایس ایف کے جوانوں نے صرف اسکا معقول جواب دیا ہے ۔ ہندوستانی فوج کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کی گئی گولہ باری کے جواب میں کسی بھی شہری ٹھکانے کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیاکہ بی ایس ایف نے پاکستان کی طرف سے امرتسر سرحد پر ہندستان میں مسلح دراندازی کے واقعہ کو روکنے کے لئے فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی طرف سے تعاون ملتا ہے تو ہندستانی فوج ہمیشہ کی طرح کنٹرول لائن پر امن وامان قائم رکھنے کے لئے پر عزم ہے ۔
 

 

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *