سرینگر// سرینگر میں3دنوں تک جاری رہنے والی بائع۔مشتری ملاقات(بائرز،سیلرز میٹ) کے دوران مجموعی طور پر18کروڑ روپے کا کاروبار ہوا،جبکہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے اس میٹ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر دستکاری کو نہ صرف فروغ حاصل ہوا،بلکہ منفی تاثرات بھی دور کئے گئے۔سرینگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل میں واقع ایس کے آئی سی سی میں3دنوں سے جاری مشتری و بائع ملاقات(بائرز،سیلرز میٹ) اختتام پذیر ہوئی۔اس میں مجموعی طور پر100اسٹال نصب کئے گئے تھے جبکہ65بین الاقوامی خریداروں نے شرکت کی۔ معلوم ہوا ہے کہ3 دنوں تک جاری رہنے والی اس کاروباری میٹ میں مجموعی طور پر کشمیری کارباریوں نے18کروڑ روپے کے آرڈر بھی وصول کئے۔مشتری و۔بائع ملاقات میں مختلف ملکوں جن میں ترکی،تیونس،ترکمستان،میکسیو،یونان،مصر،کینڈا آسٹریلیاء اور وسط ایشائی ملکوں سے خریداروں نے شرکت کی۔ادھر کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے مشتری بائع ملاقات(بائرز،سیلرز میٹ) کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروباریوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہوئی،بلکہ انکے کاروبار کو مزید وسعت مل گئی۔ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جائوید احمد ٹینگہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس نمائش سے کشمیری دست کاری کو کافی فروغ حاصل ہوا۔انہوں نے کہا’’اگر ایک طرف18کرور روپے کا کاروبار ہوا،مگر دوسری طرف آپسی روابط بھی بڑھ گئے،جو مزید کاروبار ہونے کی ضمانت ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آپسی روابط ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ٹینگہ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ مختلف ریاستوں سے خریدار ایجنٹوں نے بھی شرکت کی،اور انکے اذہان میں’’ میڈیا پروپگنڈہ کی وجہ سے کشمیر کے حالات سے متعلق جو منفی تاثرات تھے‘‘،وہ بھی دور کرائے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ بھی اپنی ریاستوں میں کشمیر مصنوعات کو فروغ دینے کیلئے راستوں کی تلاش کرنے کیلئے آمادہ ہوگئے۔ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سربراہ نے کہا کہ اس طرح کی کوششیں جاری رہے گی،اور امسال بین الاقوامی سطح پر مزید6نمائشوں کا انعقاد کیا جائے گا،جبکہ بیرون وادی دست کاری کو فروغ دینے کیلئے کاوشیں جاری رکھی جائیں گی۔