عظمیٰ نیوزسروس
جموں //کسانوں ، کاروباری افراد اور دیہی کاروباریوں کو مالی شمولیت اور ہدف بنائے گئے کریڈٹ سپورٹ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چیف سیکرٹری مسٹر اتل ڈولو نے آج بینکوں سے کہا کہ وہ اپنی رسائی کو بڑھائیں اور مالی اسکیموں تک عالمی سطح پر رسائی کو یقینی بنائیں ۔ مسٹر ڈولو نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( این اے بی اے آر ڈی ) کے زیر اہتمام یو ٹی کریڈٹ سیمینار میں خطاب کر رہے تھے ، جہاں بینک نے 2025-26 کیلئے جموں و کشمیر کے ترجیحی شعبے کیلئے ایک اندازے کے مطابق 43297.01 کروڑ کریڈ ٹ صلاحیت کی نقاب کشائی کی ۔ جموں میں منعقدہ اس سیمینار میں ریجنل ڈائریکٹر ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) ،ایم ڈی اینڈ سی ای او جے اینڈ کے بینک اور سرکاری محکموں اور مالیاتی اداروں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اپنے کلیدی خطبہ میں چیف سیکرٹری نے کریڈٹ پلاننگ میں نبارڈ کی کوششوں کی تعریف کی جو زراعت ، ایم ایس ایم ای اور دیہی انفراسٹرکچر کیلئے مالی اعانت کی ترجیحات کو اجاگر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ حکومت تمام پنچائتوں میں مالی رسائی کو بڑھانے اور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے کہ ہر اہل کسان کسان کریڈٹ کارڈ ( کے سی سی ) اور پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ( پی ایم ایف بی وائی ) سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ انہوں نے بینکوں پر مزید زور دیا کہ وہ بروقت قرضوں کی ادائیگیاں کریں اور حکومت کے حمایت یافتہ اقدامات میں فعال طور پر حصہ لیں جس کا مقصد نوجوانوں میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دینا ہے ۔ زراعت کی مالی اعانت میں چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے ڈلو نے کاشتکاری کی جدید تکنیکوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ فارم میکانائیزیشن اور جدید آبپاشی ، باغبانی کی توسیع ،بشمول ایپل ، اخروٹ اور زعفران کی کاشت اور فصل کے بعد کے پروسیسنگ اور مارکیٹ کے رابطوں جیسے علاقوں میں چھوٹے اور معمولی کسانوں کی مدد کیلئے جدید مالیاتی ماڈلز کو اپنائیں ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے جے اینڈ کے اور لداخ کے دیہی زمین کی تزئین کی تبدیلی کے عنوان سے ایک کمپینڈیم جاری کیا جس میں خطے میں نابارڈ کی مداخلت کی نمائش کی گئی ۔