عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے پیر کو اس بات کا اعادہ کیا کہ مرکزی بینک کے تمام فیصلوں پر غور کیا جاتا ہے۔ آر بی آئی گورنر( پے ٹی ایم ادائیگی بینک)کے خلاف لگائی گئی کچھ پابندیوں کے تناظر میں بات کر رہے تھے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مرکزی بینک( ریزرو بینک آف انڈیا) پے ٹی ایم بینک کے فیصلے پر نظرثانی کرے گا، انہوں نے کہا”نظرثانی کی شاید ہی کوئی گنجائش ہے، نظرثانی کا جو لفظ استعمال کیا جا رہا ہے وہ مناسب نہیں ہے، ہماری ترجیح یہ ہے کہ صارفین کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس لئے ہم نے ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔
آر بی آئی گورنر نے کہاکہ یہ کارروائی 31 جنوری کو کی گئی تھی، ایک ماہ کا وقت (29 فروری تک) دیا گیا ہے کیونکہ صارفین کی دلچسپی سب سے اوپر ہے۔ گورنر شکتی کانت داس نے مزید کہا”ہم اس ہفتے عمومی سوالنامہ جاری کریں گے، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس عمومی سوالنامہ کے جاری ہونے تک انتظار کریں، اور ریزرو بینک میں جو فیصلے ہم کرتے ہیں ان پر غور کیا جاتا ہے۔ چاہے وہ بینک ہو، ادائیگی بینک، NBFC، کوآپریٹو بینک، یا کوئی اور ادارہ، اگر ہم مہینوں، ایک سال یا دو سال بعد ان کے خلاف کارروائی کرتے ہیں، تو ہم احتیاط کے بعد ایسا کرتے ہیں، میں خاص طور پر Paytm کا حوالہ نہیں دے رہا ہوں، لیکن عام طور پر، جب ہمیں موثر کارروائی ہوتی نظر نہیں آتی ہے، تو ہم ضروری اقدامات کرتے ہیں، اس کی وضاحت ہم پہلے کر چکے ہیں، لہٰذا، ہم نے جو کارروائی کی ہے وہ سوچ سمجھ کر کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صارفین اور جمع کنندگان کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس لیے ہم نے ایک ماہ کا وقت دیا ہے، یہ کارروائی 31 جنوری کو ہوئی تھی اور ہم نے 29 فروری تک کا وقت دیا ہے، ہم نے یہ وقت فراہم کیا ہے کیونکہ منتقلی، کسٹمر کی دلچسپی، اور ڈیپازٹر کی دلچسپی ہمیشہ ہماری اولین ترجیحات میں ہوتی ہے۔ لہٰذا، ہم نے صارفین کو باخبر فیصلے کرنے اور اگر وہ چاہیں تو منتقلی کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے ایک ماہ کی مدت دی ہے۔