کراچی// پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کا اصل ذمہ دار آصف زرداری کو قرار دیا ہے۔ایک ویڈیو پیغام میں جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ بھٹو خاندان کی تباہی کے ساتھ مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار آصف علی زرداری ہے، دونوں کا قتل انہوں نے کروایا۔واضح رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔جنرل (ر) پرویز مشرف نے الزام عائد کیا کہ بے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے، جو عینی شاہد تھے ان کا عدالت نے بیان ہی ریکارڈ نہیں کیا، ڈاکوو¿ں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو بینظیر کاسیکیورٹی انچارج بنایا گیا۔انہوں نے پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں وزیر داخلہ رہنے والے رحمٰن ملک کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ رحمٰن ملک واقعے کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھے۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں 5 گرفتار ملزمان کو بری کردیا گیا تھا جبکہ سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) خرم شہزاد کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے ساتھ مرکزی ملزم سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کچھ روز قبل بے نظیر بھٹو قتل کیس میں راولپنڈی کی عدالت نے فیصلہ سنایا، جس پر میں خاموش تھا، اس پر ہر شہری کو تشویش ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو بہترین پولیس افسران کو 17 سال کی سزا سنا دی گئی، لیکن جو جیل میں قید اصلی دہشت گرد تھے، ان کو چھوڑ دیا گیا۔جنرل (ر) مشرف کا مزید کہنا تھا کہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آصف علی زرداری نے میرا نام لے کر بیان دیا کہ میں نے بینظیر بھٹو کا قتل کیا ہے، اور میں ان کا قاتل ہوں، آصف زرداری نے پہلی بار نام لے کر اس حوالے سے میرا تذکرہ کیا ہے، یعنی انہوں نے مجھے للکارا ہے، جو کہ ناقابل برداشت ہے۔