پلوامہ //بیلو راجپورہ میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 4افراد کو گہری چوٹیں آئیں جن میں ایک کو گولی لگی جبکہ پیلٹ سے ایک کی آنکھ متاثر ہوئی۔جونہی فورسز نے بدھ کو بیلو راجپورہ کا محاصرہ کیا تو کچھ وقت کے بعد لوگ گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے پتھرائو کیا۔ جس کے جواب میں فورسز نے شلنگ کی اور بعد میں گولیوں کا سہارا بھی لیا۔کم سے کم اس دوران 4افراد زخمی ہوئے جن کو گولیاں اور پیلٹ لگیں۔ان میں سے 2کو ضلع اسپتال منتقل کیا گیا۔ شاہد احمد کی ٹانگ میں گولی لگی جبکہ ایک اور نوجوان کی آنکھ میں پیلٹ لگا۔ضلع اسپتال کے میڈیکل آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دو نوجوان لائے گئے جن میں سے ایک کو گولی لگی تھی جبکہ ایک کی آنکھ میں پیلٹ لگا تھا۔دونوں کو سرینگر منتقل کیا گیا۔جھڑپوں کے بعد محاصرہ ختم کیا گیا۔ایس ایس پی پلوامہ چودھری محمد اسلم نے کہا’’ گائوں کا محاصرہ کیا گیا کیونکہ یہاں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی،لیکن کچھ نوجوانوں نے پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز نے کارروائی کی جس کے دوران دو نوجوان زخمی ہوئے‘‘۔ادھرکریم آ باد پلوامہ میں منگل کی رات محاصرہ کے دوران لوگوں نے مزاحمت کی۔لوگ گھروں سے باہر آئے ، انہوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے اور یہ سلسلہ قریب نصف شب تک جاری رہا۔مقامی لوگوں کے مطابق فورسز کی بھاری تعداد نے بد ھ کی صبح پانچ بجے ہزاروں نفوص پر مشتمل پوری آبادی کو گھروں میں محصور رکھ کر مکانوں اور دیگر املاک کی زبردست توڑ پھوڑ کی۔ علاقہ میں داخل ہو نے کے بعد فوجی اہلکار آپے سے باہر ہوگئے اور انہوں نے جس کسی کو بھی دیکھا اسکی شدید مارپیٹ کی اور مکانوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ فورسز نے گائوں میں داخل ہوکرنہ صرف رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات بلکہ سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے بغیر کسی اشتعال یا جواز کے مکانوں اور گاڑیوں کے شیشے چکناچور کردئے جس دوران کئی نجی گاڑیوں ، لوڈ کیرئیر اور مکانوں کی کھڑکیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ فورسز نے صبح نو بجے علاقے کا محاصرہ ختم کرلیا۔تاہم فوجی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کا لیا نے توڑ پھوڑ کی تردید کی ۔پولیس نے بتایا کہ مکانوں کی توڑ پھوڑ نہیں کی گئی۔