نئی دہلی// ملک کے مختلف حصوں میں بیف کے نام پر بھیڑ کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں کے قتل کے خلاف اب ہندوستانی فوج کی ریٹائرڈ افسران بھی میدان میں آگئے ہیں اور انہوں نے یک آواز اس کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور ہندوستانی آئین اور فوج کے خیالات کے یکسر منافی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت خوف، ڈر، نفرت اور شک کا ماحول ہے اور ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ تینوں افواج سے ریٹائر ہوئے تقریبا 114 سابق فوجیوں نے اپنے دستخط کے ساتھ اس سلسلہ میں وزیر اعظم مودی کو ایک کھلاخط لکھا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم نے اپنی زندگی ملک کی سلامتی میں صرف کردی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی سے وابستہ نہیں ہیں اور ان کا مشترکہ عہد صرف ہندوستان کا آئین ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر ناٹ ان مائی نیم مہم کی حمایت کرتے ہیں اور ملک میں اس وقت خوف، ڈر، نفرت اور شک کے ماحول کی مخالفت کرتے ہیں۔ خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ وہ ہندو مذہب کی حفاظت کے نام پر معاشرے میں ہو رہے حملوں کے خلاف کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سب کچھ ہندوستان کے آئین اور ہندوستانی فوج کے خیالات کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم مسلم اور دلتوں پر ہو رہے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا، یونیورسٹی، صحافی اور دانشور وں کی آزادی پر ہورہے حملوں اور انہیں ملک مخالف قرار دئے جانے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔خیال رہے کہ یہ خط ان لوگوں نے ملک بھر میں کئی شہروں میں چلی ناٹ ان مائی نیم کی مہم کے ایک ماہ بعد لکھا ہے۔ یہ مہم دہلی سے متصل ہریانہ میں ایک ریلوے اسٹیشن پر 16 سال کے مسلم نوجوان حافظ جنید خان کا بھیڑ کے ذریعہ قتل کے خلاف چلائی گئی تھی۔