مینڈھر// مینڈھر ، بالاکو ٹ اور منکو ٹ تحصیلو ں میں نجی تعلیمی اداروں کی حالت انتہائی خستہ ہے اور ان میں زیر تعلیم طلباء کو گاڑی سمیت اکثر سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ۔ایک اندازے کے مطابق 80فیصد سکولو ں کی پاس عما رتو ں کا کو ئی مو ثر بندو بست نہیں ہے جبکہ زیا دہ تر سکولو ں کے پا س بچو ں کے کھیلنے کے لئے کھیل کے میدان بھی مو جو د نہیں ۔کئی سکولو ں کی صبح کی اسمبلی چھتو ں پر لگا ئی جا تی ہے جبکہ گا ڑیو ں کیلئے پا رکنگ کا بھی کوئی بندوبست نہیں ہے اور انہیں سڑک کنارے کھڑا کردیاجاتاہے جس کی بدولت پھر طویل جام لگتے ہیں۔ کفیل بھٹی نامی ایک شہری کاکہناہے کہ جب سرکا ر سکول کھو لنے کی اجازت دیتی ہے تواس وقت تمام کا غذات مکمل کئے جاتے ہیں اور لوازمات کو پوراکرناہوتاہے لیکن محکمہ کے افسران بھاری رشوت لیکر سکول کھولنے کی اجازت دے دیتے ہیں اور زمینی سطح پر دستیاب سہولیات پر کوئی دھیان نہیں دیاجاتا۔ انہو ں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسر ان موقعہ پر آئے بغیر سکول کھو لنے کااجازت نامہ لکھ دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں معصوم بچوں کو گر میو ں کے ایام میں پریشان ہوناپڑتاہے کیونکہ ان سکولوںمیں بجلی کا بھی کوئی انتظام نہیںہوتااور ایسا محسو س ہو تا ہے جیسے بچوں کو قید خانہ میں بند کیاہواہو۔بھٹی کاکہناہے کہ سکولو ں کی گا ڑیو ں کے کا غذات بھی مکمل نہیں ۔کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ امتحانات کے دوران بچوں کو نقل کرائی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نتائج کافی اچھے ہوتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں جب محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسر سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ اس بار انہوں نے خصو صی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو موقعہ پر جاکر سکولوں کا جائزہ لیںگی ۔