عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ حکومت جموں میں یاتریوں کے لیے سیاحتی سرکٹس تیار کرے گی تاکہ ماتا ویشنو دیوی مندرپر آنے والے یاتریوں کو خطے کے دیگر سیاحتی مقامات کی سیر کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ سالانہ ایک کروڑ یاتری ویشنو دیوی کی زیارت کرتے ہیں، عبداللہ نے کہا کہ اگر حکومت ان یاتریوں میں سے 10 سے 15 فیصد کو خطے کے مختلف مقامات کی طرف موڑ سکتی ہے تو اس سے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔عبداللہ نے اسمبلی میں کہا’’جہاں تک جموں میں یاتری ٹورازم سرکٹ کا تعلق ہے، ہم تین، چار اور سات دن کے پیکیج بنائیں گے۔ ہم ان مقامات کو فروغ دیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زائرین ایسی تمام جگہوں پر جائیں‘‘ ۔وقفہ سوالات کے دوران بی جے پی ایم ایل اے یدھویر سیٹھی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بہت سےیاتری اس خطے میں سیاحتی مقامات کے بارے میں لاعلم ہیں۔چیف منسٹر نے ماتا ویشنودیوی مندر جانے والے یاتریوں کو خطے کے دیگر مقامات کی سیر کرنے کی ترغیب دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انکاکہناتھا’’یہ ہمارا چیلنج ہے کہ یاتریوں کو جموں خطے میں مختلف مقامات کی طرف موڑ دیا جائے۔ ہم ان یاتریوں کو خطے کے دوسرے حصوں کی طرف موڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں‘‘۔عبداللہ نے زور دے کر کہا کہ جموں کے الگ الگ مقامات ہیں جن کی تشہیر کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس سمت میں کوششیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کا محکمہ زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے جموں شہر میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے میں سرگرم عمل ہے اور اس نے ریاستی کیپیکس بجٹ اور سودیش درشن اسکیم کے تحت کئی پروجیکٹوں کو انجام دیا ہے۔انہوں نے مختلف اسکیموں کے تحت سیاحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے قابل ذکر پروجیکٹوں پر روشنی ڈالی جن میں باغ بہو میں آواز اور لائٹ شو کے ساتھ میوزیکل واٹر فاؤنٹین کی تعمیر کے ساتھ ساتھ بھگوتی نگر میں سیاحتی سہولیات کی ترقی شامل ہے۔جن دیگر منصوبوں کا تذکرہ کیا گیا ہے ان میں سدھرا گالف کورس میں سیاحتی سہولیات کی ترقی، جموں میں سدھرا گالف کورس کے قریب ایک تفریحی پارک کی تعمیر، مومایا سے باغ بہو تک ایک روپ وے پروجیکٹ اور جموں میں کیپیکس بجٹ 2024-25 کے تحت مختلف ترقیاتی کام شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں سمارٹ سٹی لمیٹڈنے جموں کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور اسے سیاحوں کے لیے مزید دلکش مقام بنانے کے لیے متعدد اقدامات کو فعال طور پر آگے بڑھایا ہے۔انہوں نے جے ایس سی ایل کی طرف سے منصوبہ بندی اور عمل میں لائے گئے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا، جن میں ورثے کے تحفظ اور خوبصورتی کی کوششیں شامل ہیں جیسے کہ باہو فورٹ، مبارک منڈی، اور رگھوناتھ بازار جیسے مشہور مقامات کی بحالی، سمارٹ سٹی اقدام کے تحت مندروں اور گھاٹوں کے ساتھ اور دیگر تاریخی مقامات شامل ہیں۔سڑک اور ٹرانسپورٹ میں بہتری کے معاملے میں، عبداللہ نے بڑی سڑکوں کی اپ گریڈیشن، پیدل چلنے والوں کے لیے دوستانہ راستوں کی ترقی، اور ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے الیکٹرک بسوں کے تعارف کے بارے میں بات کی۔انہوں نے توی ریور فرنٹ کی تعمیر نو پر بھی روشنی ڈالی جس میں پرمنیڈس، سائیکلنگ ٹریکس اور تفریحی مقامات شامل ہیں۔تاریخی عمارتوں اور توی پلوں کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ باہو فورٹ، مبارک منڈی میں آرمی ہیڈکوارٹر، مہا مایا مندر، اور تمام توی پلوں پر اگلی روشنی کے منصوبے جاری ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جے ایس سی ایل کا وژن جموں کو اس کے ثقافتی اور تاریخی جوہر کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک جدید، سیاحوں کے لیے دوستانہ اور پائیدار شہر بنانے سے ہم آہنگ ہے۔