عشرت حسین بٹ
منڈی// گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول منڈی میں بیساکھی، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر جینتی اور جلیانوالہ باغ کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک حب الوطنی سے بھرپور تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پروگرام پرنسپل انور خان کی زیرِ نگرانی اور رہنمائی میں منعقد ہوا جنہوں نے ان تاریخی واقعات اور عظیم شخصیات کو یاد رکھنے کی اہمیت پر زور دیا جنہوں نے بھارت کی تقدیر کو سنوارا ہے پروگرام کا آغاز ماسٹر عبد القیوم کے تعارفی کلمات اور استقبالیہ تقریر سے ہوا، جنہوں نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے ان مواقع کی ثقافتی، تاریخی اور تعلیمی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ایسے پروگرام طلباء میں شعور اجاگر کرنے کے لئے نہایت ضروری ہیں وِقار حسین، نے جلیانوالہ باغ سانحے پر نہایت جذباتی انداز میں اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے 1919 کے اس دلخراش واقعے کی تفصیلات بیان کیں، جب پرامن احتجاج کرنے والے سینکڑوں معصوم ہندوستانیوں کو شہید کر دیا گیا۔ ان کی گفتگو نے بھارت کی جدوجہد آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور شہداء کو بھرپور خراجِ عقیدت پیش کیا۔ سینئر لیکچرر ہارون راٹھور نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی زندگی اور وراثت پر مدلل تقریر کی۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ڈاکٹر امبیڈکر نے پسماندہ طبقات کی فلاح کے لئے انتھک محنت کی اور سماجی انصاف، مساوات، اور بھائی چارے جیسے اصولوں کو آئین میں شامل کیا۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی سے سبق حاصل کریں اور ترقی یافتہ معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔ ماسٹر امریک سنگھ نے بیساکھی کے ثقافتی اور زرعی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اسے پنجابی نئے سال اور فصلِ کٹائی کے تہوار کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے 1699 میں گرو گوبند سنگھ جی کے ذریعے خالصہ پنتھ کی بنیاد کا ذکر کرتے ہوئے بیساکھی کے روحانی اور تاریخی پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا۔ خوشی اور جشن کے اظہار کے طور پر، انہوں نے اسکول کے 245 طلباء میں مٹھائیاں تقسیم کیں، جس سے یہ تقریب اور بھی یادگار بن گئی۔پروگرام کا اہم ترین لمحہ پرنسپل انور خان کا خطاب تھا، جنہوں نے دن کے تینوں موضوعات پر مفصل گفتگو کی۔ انہوں نے طلباء کو ماضی سے سبق لینے اور قومی یکجہتی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور “وحدت میں کثرت” کے اصولوں کو اپنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہاکہ ’ایسے پروگرام صرف رسمیں نہیں بلکہ ہماری وراثت کو زندہ رکھنے اور نوجوانوں میں ذمہ دار شہریت کے جذبے کو فروغ دینے کا ذریعہ ہیں۔تقریب کا اختتام کلماتِ تشکر اور عملے و طلباء کی اجتماعی حلف برداری سے ہوا، جس میں انہوں نے حب الوطنی، سماجی انصاف، اور اتحاد کے اصولوں کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔ایسے پروگرام طلباء کے اخلاقی اور ثقافتی کردار کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان میں قومی فخر اور سماجی ذمہ داری کا جذبہ بیدار کرتے ہیں۔