سرینگر// بیروہ میں شہری ہلاکت کے خلاف چوتھے روز بھی مسلسل ہڑتال کے دوران جان بحق ہوئے نوجوان کی فاتحہ خوانی کی گئی۔ فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران سنگبازی اور ٹیر گیس شلنگ کے واقعات رونما ہوئے جبکہ حریت(ع) کے3لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔اس دوران کولگام کے کیموہ ٹھوکر پورہ میں فوجی محاصرے کے دوران سنگبازی کے واقعات پیش آئے۔بڈگام کے بیروہ میں جمعہ کو فوجی کی گولی سے جان بحق شہری کے یاد میں چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔قصبہ کے علاوہ نواحی علاقوں میں بھی چوتھے دن تمام دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ہڑتال کے نتیجے میں تعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ سرکاری ونجی دفاتر میں معمول کا م کاج متاثر رہا ۔قصبے میں اگرچہ پابندیاں نافذ نہیں رہیں، تاہم پولیس اور فورسز کی اضافی نفری بدستور تعینات کی گئی تھی۔ جان بحق شہری تنویر احمد کے گھر میں تعزیت پرسی کا سلسلہ جاری رہا،جبکہ مذکورہ شہری کے چہارم کے موقعہ پر انکے حق میں فاتحہ خوانی اور دعائیہ مجالس کا بھی اہتمام کیا گیا تھا،جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔عینی شاہدین کے مطابق قصبہ بیروہ میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب فاتحہ خوانی کی تقریب اختتام پذیر ہونے کے بعد نوجوانوں نے تنویر احمد کی ہلاکت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوانوں نے اس موقعے پر فورسز پر پتھرائو کیا اور جوابی کارروائی میں فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی ،یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ،تاہم اس دران کسی بھی شخص کے زخمی ہونے کی کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ادھر پولیس نے حریت (ع) کے کئی لیڈران کو اُس وقت حراست میں لیا جب وہ بیروہ بڈگام کی طرف تعزیتی پُر سی کیلئے جارہے تھے ۔ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی ہدایت پر حریت (ع) کا ایک وفد بیروہ بڈگام جارہا تھا ،جہاں پر مذکورہ وفد کو جاں بحق نوجوان کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت پر سی کرنی تھی ۔تاہم اس سے قبل مذکورہ لیڈران بیروہ پہنچ جاتے ،پولیس نے اُنہیں حراست میں لیا ۔گرفتار شد گان میں محمد شفیع خان ،مشتاق احمد صوفی اور پیر غلام نبی شا مل ہے ،تینوں کو بیروہ بڈگام تھانے میں نظر بند رکھا گیا۔اس دوران جنوبی ضلع کولگام کے ٹھوکر پورہ کیموہ میں اس وقت ٹیر گیس شلنگ اور سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے جب نوجوانوں نے فورسز محاصرے کے خلاف احتجاج کیا۔نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق فوج اور فورسز نے 2بجے کے قریب ٹھوکر پورہ کا محاصرہ کیا۔عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے نامہ نگار نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے فوجی محاصرے کے خلاف احتجاج کیا اور اس دوران فوج اور فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی۔نوجوانوں نے اہلکاروں پر سنگبازی کی،جبکہ فورسز نے بھی جواب میں ٹیر گیس کے گولے داغے۔یہ صورتحال قریب ایک گھنٹہ تک جاری رہی،جس کے بعد فوج نے علاقے کا محاصرہ اٹھا لیا۔