اننت ناگ// ریاست کے کسانوں کو اقتصادی طور پر با اختیار کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس کے قد آوار لیڈر مرزا محمد افضل بیگ کی دور اندیشی کو نتیجہ قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی ترجمان اعلیٰ ڈاکٹر محبوب بیگ نے کہا کہ جموں کشمیر کے کسان دیگر ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ خوشحال ہیں۔ مرزا افضل بیگ کی35ویں برسی پر منعقدہ تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ی ڈی پی ترجمان اعلیٰ نے اپنے والد اور سابق وزیر مرزا محمد افضل بیگ کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ’’ مہاراشٹرا،بہار،اتر پردیش اور پنجاب کے علاوہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں ہر دن کسانوں کی طرف سے مالی اداروں کے قرضوں میں دبنے کے بعد خود کشی کی خبریں موصول ہو رہی ہیں،تاہم جموں کشمیر میں ایسا کچھ نہیں ہورہا ہے،کیونکہ مرزا محمد افضل بیگ تاریخی زرعی اصلاحات قانون کے خالق تھے‘‘،جو کسانوں کیلئے آب حیات سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے زرعی اصلاحات ایکٹ کو غیر معمولی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے جموں کشمیر کے دیہی علاقوں میں80فیصد بغیر اراضی کسانوں کو فائدہ حاصل ہوا۔انہوں نے کہا کہ برصغیر میں ایسا کوئی بھی قانون منظور نہیں کیا گیا ہے،جس سے کسانوں کو اس قدر فائدہ حاصل ہوا ہو۔ بیگ نے اپنے والد کو1952میں ہوئے دہلی معاہدے کا خالق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسی معاہدے کی وجہ سے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت اور خود مختاری آئین ہند کے تحت محفوظ ہے۔ایجنڈا آف الائنس کو عمالنے کی وکالت کرتے ہوئے پی ڈی پی ترجمان اعلیٰ نے کہا کہ جب تک ہم90فیصدان نوجوانوں،جو کہ خود کو الگ تھلگ سمجھتے ہیں ،کے معاملات کو ایڈرس نہیں کرینگے مسئلہ کشمیر کے حل تک نہیں پہنچ سکتے۔ انہوں نے ایجنڈا آف الائنس کی و ضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بیرونی اور اندرونی پہلوئوں کو ایڈرس کیا جا سکتا ہے جس میں پاکستان کے ساتھ مذاکراتی عمل اور حریت کے ساتھ بات چیت شامل ہے۔ڈاکٹر بیگ نے مزید کہا کہ ایجنڈا آف الائنس کو عملانے سے بھاجپا اور پی ڈی پی کو ہی فائدہ نہیں ہوگا،بلکہ یہ ریاستی عوام اور بھارت کے مفادات میں بھی ہوگا۔ پی ڈی پی ترجمان نے کہا’’ہمیں امید ہے کہ مرکزی حکومت ایجنڈا آف الائنس کو مزید تاخیر کئے بغیر عملانے کی پہل کرے گی،تاہم اس کیلئے امن ضروری ہے،اور آپ کسی حکومت پر دبائو نہیں ڈال سکتے ،کہ ایجنڈا آف الائنس کو لاگو کیا جائے،جب آپ ان پر سنگبازی کرتے ہو‘‘۔انہوں نے مذاکراتی عمل کو دو طرفہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں اطراف کو یہ سمجھ لینا چاہے۔انہوںنے سید علی شاہ گیلانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہا کہ کل جماعتی پارلیمانی وفد کشمیر کے دورے پر آیا ،اور ان کیلئے دروازے بند کئے گئے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے حالیہ چھاپہ ر کاروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بیگ نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہو ںکہ ہم اس طرح کی کارروائیوں سے کیوں گھبراتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مین اسٹریم یا مزاحمتی سیاست دانوں کو ان معاملات میں رضاکارانہ طور پر حکومت ہند کے سامنے پیش ہونا چاہے۔