بیت المقدس ۔۔۔ صیہونی قبضے کے پچاس سال

Kashmir Uzma News Desk
7 Min Read
8؍ جون کا د ن تھا جب اسرائیل نے بیت المقدس پر زبردستی قبضہ کیا، اس وقت کے صہیونی وزیر جنگ موشے دایان نے اپنے چنیدہ ساتھیوں کے ہمراہ مقام برّاق کے احاطے میں کھڑے ہوکر اعلان کیا تھا ’’ہم دوبارہ مقدس ہیکل کی طرف لوٹ آئے ہیں‘ ہم اب اسے کبھی اپنے ہاتھوں سے نہیں جانے دیں گے‘‘۔ 7 ؍جون 1967ء کو صہیونیوں نے بیت المقدس میں اعلان کیا تھا کہ ’’آج خیبر کی رسوائی کے بدلے کا دن ہے‘‘ اور اگلے دن یعنی 8 جون 1967ء کو بیت المقدس کے مغربی احاطے میں برّاق کے جائے وقوع کے قریب کھڑے ہوکر شلومون گوریان نے آئین یہود کے مطابق مراسم عبادت ادا کئے اور اعلان کیا تھا: ’’یہودی نسلوں کا خواب شرمندہ ٔ  تعبیر ہوچکا ہے‘‘۔ پھر ایک ہفتے سے بھی کم مدت میں صہیونیوں نے بیت المقدس میں تین سو پندرہ گھر نیست و نابود کئے، بارہ سو پچاس افراد پر مشتمل ساری بستی کو راکھ میں تبدیل کیا، متعدد مساجد شہید کر دیں، قتل وخون ریزی کی ، ہزاروں بچوں کو یتیم کردیا گیا۔ ایک ہفتے کے اندر صہیونی تسلط کے نتیجے میں بستی کی بستی کھنڈرات میں تبدیل کردی گئی۔ تب سے بیت المقدس میں صہیونی درندگی و بربریت کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور اسرائیل اپنی فتنہ سامان ہٹ دھرمی پر اَڑکر اپنے ناپاک منصوبوں کو روبہ عمل لارہاہے۔
یکم اکتوبر 2015ء کے بعد سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں تین سو بتیس فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ رواں سال میں ابھی تک تقریباً پچاس فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق عمر کے اعتبار سے کل شہداء کا انتیس فیصد بچوں پر مشتمل ہے، جن کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں۔ کم عمر شہداء انتفاضہ کی تعداد ستاسی درج کی گئی ہے۔ ان میں تین ماہ کا ایک شیر خوار رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔ تحریک انتفاضہ کے دوران تینتیس فلسطینی خواتین بھی جام شہادت نوش کرچکی ہیں۔ ان میں تیرہ کم عمر لڑکیاں شامل ہیں اور کم عمر شہیدہ کی عمر دو سال بتائی جاتی ہے۔ اسے اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں بمباری کرکے شہید کیا۔ مقبوضہ بیت المقدس پر صہیونی ریاست کے قبضے کے پچاس سال پورے ہونے کی مناسبت سے جاری کردہ پیغام میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ القدس کی آزادی کے لئے مسلح مزاحمت کو ہمہ جہت اور تمام پہلوؤں پر تیز کرنا ہوگا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس پر قبضے کے اثرات کے خاتمے کے لئے مزاحمت کو تقویت دینا اور مزاحمت کو منہج کے طور پر اختیار کرنا ناگزیر بن گیا ہے۔ بیت المقدس کی آزادی کے لئے مزاحمت کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔مزاحمت کو متنازع بنانے کی کوئی بھی سازش قابل قبول نہیں ہوگی۔ حماس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے پچاس سال کے بعد فلسطینی قوم ایک نئے اور فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ موجودہ دور میں فلسطینی قوم کو صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط کے خاتمے اور قبضے کے نتیجے میں مرتب ہونے والے اثرات کو ختم کرنے کے لئے مسلح مزاحمت کو تیز کرنا ہوگا۔ حماس نے فلسطینی قوم میں وحدت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ مزاحمت کو دیرینہ قومی اصول کو اپنانا ہوگا۔ عرب ممالک میں فلسطینی تحریک آزادی کی حمایت اور مزاحمت کی حمایت میں بیداری مثبت پیش رفت ہے۔
پچاس سال کا یہ لمبا مگر ظلمت بھرا عرصہ گذر گیا، اس دوران صہیونی ریاست نے مظالم و بربریت میں کوئی کمی نہ کی، جتنا ہوسکا اسرائیل نے اپنی وحشیانہ طاقت آزمائی، مگربربریت و قتل و غارت گری کے باوجود اہل فلسطین نے ہمت نہ ہاری۔ حماس نے اپنے ایثارو استقامت میں کوئی کمی دکھائی نہ دی بلکہ روز بہ روز اس کی خود اعتمادی اور جوانمردی میں نکھارآتا گیا۔ نہتے فلسطینیوں کے عزم و حوصلوں کو سلام کہ وہ میدان کارزار میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ تمام دنیا بشمول مسلم ممالک نے ان سے آنکھیں پھیر لیں لیکن انہوں نے ہمیشہ صبر و استقامت اور خود  اعتمادی و جوان مردی کا مظاہرہ کیا۔ ان کے اپنے بچے بچیاں ، بزرگ اور خواتین مقتل کی نذر ہوئی لیکن پھر بھی صہیونی طاقتوں کے خلاف جنگ میں پیٹھ نہ دکھائی۔ فلسطینی عوام کی جرأت و ہمت و پامردی نے ثابت کردیا کہ صہیونی طاقتوں کا وہ خواب جو انہوں نے برسوں پہلے دیکھا تھا پورا نہ ہوگا۔ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضہ کو ٹھیک پچاس سال ہوگئے لیکن افسوس 7؍ جون کو حضرت آیت اللہ خمینی ؒ کے مزار اقدس پر صیہونی آلۂ کاروں کی جانب سے حملے نے ثابت کردیا کہ 1967ء سے ابھی تک وہ بوکھلاہٹ کے شکار ہیں، نہ وہ ابھی تک کسی قدیم رسوائی کا بدلہ لے پائے، نہ آئندہ کبھی ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ ایرانی پارلیمنٹ اور مزار امام خمینی ؒ پر حملے نے امریکہ، اسرائیل اور ان کے چیلے چانٹوں کو جہاں بے نقاب کردیا ،وہیں یہ حملہ ان عناصر کی واضح شکست ہے۔ اب جو کمی و کسر صہیونی طاقتوں کی شکست میں باقی رہ گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ وہ کمی ’’یوم القدس‘‘ کی عظیم الشان ریلیوں کے اہتمام سے دنیا بھر کے مسلمان اپنی دینی و ملی ذمہ داری سمجھ کر پوری کریں گی۔
09797200232
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *