موتیہاری// وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایک ٹوائلٹ کی تعمیر سے خواتین کو صحت، سلامتی اور احترام حاصل ہوتا ہے۔ چمپارن ستیہ گرہ کی صدی تقریبات کے اختتام پر منعقد ہ 'ستیہ گرہ سے سوچھ گرہ' پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں ملک میں سوچھتا کا دائرہ 40 فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس دوران سات کروڑ سے زیادہ ٹوائلٹ بنے ہیں، 350 سے زیادہ اضلاع اور ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ گاو¿ں کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوچھ گرہ ایک عوامی تحریک کی شکل لے چکا ہے جو ہندوستان کے مستقبل کی رہنمائی کرے گا۔ ہمارا سوچھ گرہ جتنا مضبوط ہوگا ، اتنا ہی 2019 میں سوچھ بھارت مشن کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ نریندر مودی نے اپنے خطاب میں پہلے دو منٹ مقامی بولی بھوجپوری میں اپنی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ" ستیہ گرہ کے 100 سال گزرنے کے بعد بھی یہ کارگر ہے اور ہمیشہ کارگر رہے گا۔ 'ستیہ گرہ سے سوچھ گرہ' آج کے وقت کا تقاضا ہے اور میں اسے آگے بڑھانے کے لئے آپ کے سامنے آیا ہوں"۔وزیراعظم نے موتیہاری سے شہر کی ترقی کے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے کہا کہ سو سال پہلے یہاں ملک بھر سے لوگ آئے تھے۔ مہاتما گاندھی کی قیادت میں انہوں نے گلی گلی گھوم کر کام کیا تھا۔ آج ملک بھر سے آئے ہوئے لوگوں نے یہاں کے سوچھتا کے رضاکاروں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کیا۔اس موقع پر مودی نے بہترین کام کرنے والے 10 کارکنوں کو انعامات سے نوازا۔ انہیں 51-51 ہزار روپے، سرٹیفکیٹ اور شال دیا گیا ہے۔پروگرام میں موجود 20 ہزار میں سے 10 ہزار کارکن بہار سے اور باقی 10 ہزار ملک کی دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے 3 اپریل سے 9 اپریل تک بہار کے مختلف گاو¿ں میں جا کر لوگوں کو بیت الخلا بنانے اور ان کا استعمال کرنے کے لئے ترغیب دی۔ بہار کے علاوہ اتر پردیش، اڈیشہ اور جموں و کشمیر میں بھی ایک ہفتے کے دوران بڑے پیمانے پر دیہات کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کرنے کی مہم چلائی گئی۔ مودی نے بتایا کہ اس دوران ان چاروں ریاستوں میں 26 لاکھ سے زیادہ ٹوائلٹ بنائے گئے۔ ان میں سے صرف بہار میں ایک ہفتے میں آٹھ لاکھ بیت الخلاءکی تعمیر مکمل کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ چمپارن ستیہ گرہ کی صدی تقریب کے اختتام سے زیادہ یہ سوچھتا کے تئیں ہماری کوشش کو مزید بڑھانے کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہی بہار میں سوچھتا کا فیصد 50 سے اوپر پہنچ چکا ہے اور اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ شاید جلد ہی یہ قومی تناسب کی برابری کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یونیسیف کے مطابق ٹوائلٹ بنا کر ایک دیہی خاندان ہر سال 50 ہزار روپے کی بچت کر سکتا ہے۔ کھلے میں رفع حاجت سے پاک گاو¿ں میں اسہال کے معاملے کم ہوتے ہیں اور اسکولوں میں بچوں کی حاضری بڑھ جاتی ہے۔