جموں //بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے دعوئوں کے بیچ ریاستی محکمہ صحت نے سینکڑوں عمارات کرائے پر لی ہیں اور اُن کے عوض سالانہ لاکھوں روپے کرائے کے بطور ادا کئے جاتے ہیں ۔ محکمہ صحت نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں ابھی بھی 1233طبی مراکز کرائے کی عمارتوں میں چل رہے ہیں جن کے عوض محکمہ نے مالی سال2016.17میں 164.82لاکھ کرایہ ادا کیا ہے جبکہ گذشتہ دو برسوں کے دوران 320.8لاکھ کا کرایہ مالکان عمارات کو دیا گیا ہے ۔قانون ساز اسمبلی میں ممبر اسمبلی خانصاحب حکیم محمد یاسین نے سرکار سے جواب طلب کیا تھا کہ ریاست جموں وکشمیر کتنے طبی مراکز ابھی بھی کرائے کے کمروں میں چل رہے ہیں جس کے تحریری جواب میں وزیر صحت بالی بھگت نے کہا کہ مالی سال 2015.16میں 2148طبی مراکز کرائے پر لی گئیں عمارتوں میں چل رہے تھے اور سرکار کو155.98لاکھ روپے کا کرایہ ادا کرنا پڑا ،جبکہ مالی سال2016.17میں2133عمارات کرائے پر لی گئیںہیں جن کے عوض سرکار نے 164.82لاکھ کا کرایہ ادا کیا گیاہے۔سرکار یا عدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایک برس کے دوران صرف 15 مراکز کو ہی سرکاری عمارات میں منتقل کیا جا سکا ہے اوریہ 15 عمارات جموں کے تین اضلاع پونچھ ،سانبہ اور کشتواڑ میں بنائی گئی ہیں ۔اعداد وشمار کے مطابق سال2015.16میں جہاں پونچھ میں 123مراکزکرایہ کی عمارات میں کام کر رہے تھے تاہم سال2016.17میں وہاں 115عمارات کرائے پر لی گئی۔سانبہ میں 3او ر کشتواڑ میں 4مراکز کو اس ایک برس میں سرکاری عمارات دستیاب ہوئی ہیں۔ اس سے قبل سال2015.16میں سانبہ میں 150مراکز کرائے کی عمارتوںمیں کام کر رہے تھے جبکہ سال 2016.17میں وہاں 147عمارتیں کرائے پر لی گئی تھیں۔اسی کٹھوعہ میں 121، اودھمپور میں 122، ڈوڈہ میں 135، راجوری میں 141، ریاسی میں 84، رام بن میں 47،سرینگر میں 90،بڈگام میں 123،گاندربل میں 44، اننت ناگ میں 126،کولگام میں 98، پلوامہ میں 95، شویپاں میں 51، بارہمولہ میں 170، بانڈی پورہ میں 66، کپوارہ میں 145،لیہہ میں 17اور کرگل میں 74طبی مراکز بغیر عمارات کے کام کر رہے ہیں اور پچھلے دو برسوں میں اُن مراکز کیلئے کوئی بھی سرکاری عمارت نہیں بن سکی ہے ۔ وادی میں سب سے زیادہ طبی مراکز بارہمولہ ضلع میں سرکاری عمارتوں کے بغیر ہیں جہاں اُن کی تعداد 170ہے جبکہ جموں خطہ کے راجوری ضلع میں سب سے زیادہ طبی مراکز عمارتوں کے بغیر کام کر رہے ہیں جن کی تعداد 141ہے ۔