نیوز ڈیسک
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورنگ کے پولے نے کہا ہے کہ فیس کی ادائیگی اور میٹرنگ کیلئے عوامی تعاون اور بہتر رسپانس والے علاقوں کے فیڈروں سے بجلی کی دستیابی مشروط ہے ۔صوبائی کمشنرنے بجلی کی موسم سرما کی تیاریوں سے متعلق ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کشمیر میں پاور ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تیار کی گئی حکمت عملی اور منصوبہ کا جائزہ لیتے ہوئے افسروں کو بجلی کی طلب کو احتیاط سے منظم کرنے کی تاکید کی کیونکہ سپلائی میں اضافہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سردیوں کے دوران بجلی کی طلب میں 25 فیصد اضافہ ہوگا، اس لیے ضروری ہے کہ بجلی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔نیز انہوں نے مقررہ ہدف کو کم سے کم وقت میں حاصل کرنے کے لیے پاور ایمنسٹی اسکیم پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے بازاروں سے خام برقی آلات کو ضبط کرنے اور بجلی چوری کے خلاف کارروائی پر زور دیا۔انہوں نے بجلی کے غلط استعمال کو روکنے اور ہیٹر جیسے آلات کے استعمال کی حوصلہ شکنی میں کمیونٹی کی شمولیت پر زور دیا۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ورکشاپس میں ٹرانسفارمرز، تاروں، کھمبوں اور تیل کے بفر سٹاک کی وافر مقدار کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ورکشاپوں کو بڑھانے اور بہتر بنانے، کرینوں اور گاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے اور ڈی ٹی کی مرمت کی تلقین کی۔بجلی کی کٹوتی کے بارے میں سوشل میڈیا پر پیش کی جانے والی شکایات کے بارے میں، انہوںنے ڈپٹی کمشنروں اور پاور ڈیپارٹمنٹ کو مشورہ دیا کہ وہ میڈیا ٹیمیں تشکیل دیں تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے صورتحال کی حقیقت کو پیش کیا جا سکے تاکہ کوئی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بے بنیاد دعووں کے ذریعے غلط معلومات نہ پھیلائے۔انہوں نے بجلی کے شیڈول کی اشاعت، مینٹیننس کے کاموں کے دوران سانحات سے بچنے کے لیے فیلڈ سٹاف کے لیے ایک چیک لسٹ کی IEC مہم کی اشاعت اور 100% برانچ کٹنگ کو مکمل کرنے کے لیے کہا۔