جموں //اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام ( انڈیا ) کی دو رُکنی ٹیم نے آج جموں میں ناظمِ اطلاعات ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کے ساتھ ملاقات کی اور جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے عملائے جا رہے پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ یو این ڈی پی ان پروجیکٹوں کی موثر عمل آوری میں کس طرح کا رول ادا کر سکتا ہے ۔ اس ٹیم میں یو این ڈی پی کی ڈپٹی country ڈائریکٹر ڈاکٹر پریتی سونی اور پروگرام Analyst توانائی و ماحولیاتی یونٹ روپی پنت شامل تھیں ۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ کے دوران یو این ڈی پی کے مندوبین نے ریاستی حکومت کے ساتھ باہمی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کا اعادہ کیا تا کہ اس ہمالیائی ریاست میں لوگوں کے روزگار کو بڑھاوا اور سماجی و اقتصادی صورتحال میں بہتری لائی جا سکے ۔ تفصیلات دیتے ہوئے ڈاکٹر پریتی سونی نے کہا کہ یو این ڈی پی ریاست کی علاقائیت کو سمجھنے کیلئے Baseline سروے عمل میں لا کر اسے اگلی سطح تک پہنچانے کا متمنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کسی بھی علاقے میں ترقیاتی پروجیکٹوں کی عمل آوری میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کر کے انہیں دور کرنے کی ضمن میں کام کرنا ہے ۔ ڈاکٹر چودھری ، جو وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل سیکرٹری اور جموں و کشمیر ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں ، نے حکومت کی پالیسیوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا ۔ انہوں نے مندو بین سے اپیل کی کہ وہ زمینی سطح پر بہتر نتایج حاصل کرنے کیلئے مختلف محکموں کے ساتھ مفاہمت نامے کرنے کے امکانات تلاش کریں ۔ ڈاکٹر اقبال نے اپنی پرذنٹیشن میں کہا کہ ریاست میں کئی ایسے ضلع ہیں جو پروجیکٹوں کی عمل آوری میں عالمی بنک ، یو این ای ایس سی او /یو این ڈی پی اور یو این آئی سی ای ایف جیسے اداروں کی پیشہ وارانہ مدد کے طلبگار ہیں ۔ انہوں نے چند برس پہلے اودھمپور میں کنور جنس ماڈل کے تحت کامیابی کے ساتھ 140 چھوٹے پلوں کی تعمیر اور عمل کو اجاگر کیا ۔ا نہوں نے کہا کہ اس طرح کے اختراعی اقدامات سے حکومت کی ساکھ کو فروغ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ریاست کے دور افتادہ علاقوں میں رہایش پذیر لوگوں کو بہتر حکمرانی کی سہولیات دستیاب ہو جاتی ہیں ۔ مختلف ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کی عمل آوری کے دوران یو این ڈی پی کی طرف سے تکنیکی معاونت دینے کی سراہنا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پیسکولی تعلیم میں نوجوانوں کی ہنر مندی بڑھانے اور افرادی قوت کی نظامت میں ریاست کو بھر پور تعاون دے سکتا ہے ۔ بعد میں ٹیم نے ڈائریکٹر کو جانکاری دی کہ اس تنظیم نے پچھلے برسوں کے دوران ریاست کے ساتھ کئی اہم پروگراموں میں شراکت داری کی جس میں این آر ایل ایم اور جھیل ڈل کے ماحولیاتی توازن کو تحفظ دینے کی حکمت عملی تیار کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے ۔