راجہ ارشاد احمد
گاندربل//ضلع گاندربل قدرتی وسائل اور مناظر سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں پر مختلف اقسام کے میوہ فصلوں کی بہترین اور اعلی قسم کی پیداوار ہوتی ہے. گلاس، ناشپاتی، تربوزوں، خربوزوں سمیت سیب اور انگوروں کی کاشت کی جاتی ہے۔گاندربل کے مختلف علاقوں میں کسان اور کاشت کار دن بہ دن جدید سائنسی ایجادات کا استعمال کرتے ہوئے منفرد اور اعلی اقسام کے فصلوں کی جانب راغب ہوتے جارہے ہیں۔گاندربل کے قصبہ لار میں موجود زرخیز مٹی کی وجہ سے درجنوں علاقوں میں انگوروں کے باغات لگائے گئے ہیں جن میں مختلف اقسام کے انگوروں کی کاشت کی جاتی ہے۔ ریپورہ،کھرانہامہ،ژانتھن،ولی وار، وتہ لار ،سمیت دیگر علاقوں اعلی معیار کی انگوروں کے درخت موجود ہیں جن پر صاحبی، حسینی، تھامسن، اٹلی، کشمش، انابشاہی، انگوروں کی کاشت کی جاتی ہے۔ان میں صاحبی سب سے اعلی قسم کی انگور مانی جاتی ہے جس کی لذت مٹھاس اور فائئدہ مند ہے۔لار میں واقع ولی کامل شاہ قلندرؒکی زیارت کے دامن میں واقع کرالہ باغ جو محکمہ باغبانی کے زیر انتظام ہے جو 20 ہیکٹر پر مشتمل اراضی پر انگوروں کا باغ ہے جہاں ہر سال لاکھوں روپے مالیت کے مختلف اقسام کے انگوروں کی پیداوار ہوتی ہے۔ چیف ہارٹیکلچر آفیسر گاندربل عبدالحمید بٹ نے کہا کہ “پچھلے سال گاندربل کے مختلف علاقوں میں موجود باغات سے 1358میٹرک ٹن انگور کی کاشت ہوئی تھی رواں سال اس میں اضافے کا امکان ہے جس کے چلتے 1400میٹرک ٹن انگور کی پیداوار متوقع ہے۔