عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پیر کے روز الیکشن کمیشن کو بہار میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی تیاری کے لیے پہلے سے طے شدہ آخری تاریخ (یکم ستمبر) کے بعد بھی ریاست کے باشندوں کے دعوے یا اعتراضات قبول کرنے کی ہدایت دی۔ بہار میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی تیاری اس سال جون میں شروع ہونے والی خصوصی نظر ثانی کے تحت کی گئی تھی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جائیمالیہ باغچی کی بنچ نے اجازت دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی اس دلیل پر غور کیا کہ (اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات) میں نامزدگی کی آخری تاریخ سے پہلے دائر کردہ تمام دعووں یا اعتراضات پر غور کیا جائے گا۔ عدالت عظمیٰ نے یہ اجازت راشٹریہ جنتا دل اور اے آئی ایم آئی ایم کی طرف سے دائر درخواستوں پر غور کرتے ہوئے دی جس میں دعوے اور اعتراضات دائر کرنے کی آخری تاریخ کو دو ہفتوں تک بڑھانے کی اپیل کی گئی تھی۔سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل راکیش دویدی نے کہا کہ یکم ستمبر کی آخری تاریخ کے بعد بھی دعوے یا اعتراضات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ ووٹر لسٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد ان پر غور کیا جائے گا۔ ایڈوکیٹ دویدی نے یقین دلایا کہ یہ کام نامزدگی کی آخری تاریخ تک جاری رہے گا اور فہرس میں شامل یا حذف کیے گئے تمام ناموں کو جانچ کے بعد حتمی فہرست تیار کی جائے گی۔ عدالت نے اعتراضات دائر کرنے میں متعلقہ افراد کی مدد کے لیے قانونی رضاکاروں کی تعیناتی کی بھی ہدایت دی۔ اس نے سیاسی جماعتوں سے بھی کہا کہ وہ اس عمل میں سرگرم رہیں۔ بنچ کے سامنے مسٹر دویدی نے کہا کہ 7.24 کروڑ ووٹروں میں سے 99.5 فیصد نے اپنے فارم داخل کر دیے ہیں۔ مسودہ فہرست سے خارج کیے گئے 65 لاکھ ووٹروں میں سے صرف 33,326 افراد اور 25 جماعتوں نے دعوے جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حذف شدہ ناموں پر 1,34,738 اعتراضات داخل کیے گئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے 22 اگست کو حکم دیا تھا کہ بہار میں خصوصی نظر ثانی کے دوران جن لوگوں کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے باہر رکھا گیا ہے وہ آن لائن موڈ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔ انہیں آف لائن درخواست جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ درخواستیں آر جے ڈی کے ایم پی منوج جھا، ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر)، پی یو سی ایل، سوراج انڈیا کے لیڈر یوگیندر یادو، ترنمول ایم پی مہوا موئترا اور بہار کے سابق ایم ایل اے مجاہد عالم سمیت دیگر اشخاص نے دائر کی ہیں۔