نئی دہلی//بہار اسمبلی انتخاابت کے نتائج میں این ڈی اے نے لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی یادو کے مہا گٹھ بندن کو سخت مقابلے میں ہراکر ریاست کے اقتدار پر پھر سے قبضہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ گجرات، مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی دیگر ریاستوں کے ضمنی انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی نے زبردست جیت حاصل کی ہے۔
اطلاعات و نشریات ک ے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بہار اسمبلی انتخابات میں قومی جمہوری اتحادی (این ڈی اے) کی جیت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ ملک کے انتخابی نتائج نے پھر سے ثابت کردیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی سب سے قابل اعتماد لیڈر ہیں۔
بہار قانون ساز اسمبلی کے ساتھ 11 ریاستوں کی 59 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شاندار انداز میں 40 نشستیں حاصل کیں جبکہ کانگریس کو صرف 12 نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخاب کے نتائج کے مطابق بی جے پی نے مدھیہ پردیش کی 28 میں سے 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے ریاست میں اپنے اقتدار کو یقینی بنایا۔
مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کے پاس 230 نشستیں ہیں اور اس کامیابی کے بعد بی جے پی کے پاس اب 226 نشستیں ہوگئئی ہیں۔ مدھیہ پردیش میں کانگریس صرف نو سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کا اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ ریاست میں بی جے پی کو 49.5 فیصد ووٹ ملے جبکہ کانگریس کو 40.5 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔
گجرات میں بی جے پی نے اپنی مقبولیت برقرار رکھتے ہوئے ضمنی انتخابات میں آٹھ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست میں کانگریس نے ان انتخابات میں بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کا کوئی بھی امیدوار جیت نہیں پایا۔ یہ ضمنی انتخابات ریاست میں کانگریس کے ممبران اسمبلی کے استعفی کی وجہ سے ہوئے تھے۔ یہاں بی جے پی کو 55.1 فیصد اور کانگریس کو 34.3 فیصد ووٹ ملے۔
اترپردیش کی سات نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور ایک نشست سماج وادی پارٹی کے پاس گئی ہے۔ اتر پردیش میں بی جے پی کو 36.7 فیصد اور ایس پی کو 23.6 فیصد ووٹ ملے۔