جموں//سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر ایکزیکیوٹیو ممبر ، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) اور بین الاقوامی قوانین کے ماہرپروفیسر بھیم سنگھ نے آئی سی جے کے ابتدائی فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں پاکستان نے جادھو معاملے میں اس کے دائرہ کار کو چیلنج کیا تھا۔ آئی سی جے کے گیارہ ججوں کے پریزائڈنگ جسٹس رونی ابراہیم نے آج ہیگ میں فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کی اس دلیل کو خارج کردیا جس میں پاکستان کی طرف سے وکلاء نے زور دیکر کہا تھا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کو کلبھوشن جادھو معاملے کی سماعت کا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔آئی سے جے نے پاکستان کی تمام دلیلوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کلبھوشن جادھو سے متعلق اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کرے گا جب تک آئی سی جے میں اس معاملے کی سماعت جاری رہے گی۔ آئی سی جے نے اپنے دائرہ اختیار سے متعلق واضح طورپر کہا کہ وہ پاکستان میں قید کلبھوشن جادھو (جسے پاکستان نے پھانسی کی سزا سنائی ہے)کے تعلق سے ہندستان کی طرف سے دائر عرضی کی سماعت کرنے کا مکمل اختیار رکھتی ہے۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے وکیل نے سماعت کے دوران عدالت سے واضح طورپر کہہ دیا تھا کہ ہم اگست تک کلبھوشن جادھو کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔بیرسٹر ایٹ لا اور لندن یونیورسٹی سے پوسٹ گریجوئیٹ پروفیسر بھیم سنگھ نے 12اپریل کو ہی ایک بیان جاری کرکے کہا تھا کہ اگر پاکستان نے ان کی عرضی پر غور نہیں کیا تو وہ انٹرنیشنل کورٹ میںجائیں گے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہاکہ وہ اس برس جون میں اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کی جانب سے کلبھوشن جادھو معاملے میںآئی سی جے کی مدد کے لئے ہیگ جائیں گے۔