سید اعجاز
ترال//قصبہ ترال سے 18کلومیٹردوربھگمڈکارمولہ انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ یہاں کی آبادی کولازمی خدمات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے گوناگوں مشکلات کاسامنا ہے۔ 65کنبوں پرمشتمل اس دیہات تک آج تک کوئی رابطہ سڑک نہیں بنائی گئی ہے جس کی وجہ سے آبادی کو تین کلومیٹر تک پیدل چلناپڑتاہے اورتب جاکر وہ ترال کیلئے رابطہ سڑک پرپہنچ پاتے ہیں۔تین کلومیٹر کاپید ل سفر مریضوں اور دردزہ میں مبتلاء خواتین کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔آبادی مریضوں اورحاملہ خواتین کوچارپائی پر بٹھاکر رابطہ سڑک تک پہنچانے پرمجبور ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ حکومت نے ترال کے سبھی دیہات کیلئے رابطہ سڑکیں بنائی لیکن بھگمڈ کیلئے رابطہ سڑک تعمیر کرناان کی ترجیح نہ تھی۔انہوں نے کہا کہ ہرگام تک چندسال قبل سڑک کوتعمیرکیا گیا لیکن اس کے آگے بھگمڈ تک سڑک کوتعمیرنہیں کیاگیا ۔اس وجہ سے علاقے کے لوگ نہ صرف مریضوں کو طبی اداروں تک نہیں پہنچا پاسکتے ہیں بلکہ بستی کے لوگ گائوں سے باہر مزدوری کے لئے بھی نہیں جا سکتے جبکہ کئی خواتین بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئیں۔انہوں نے بتایاکہ60زیادہ کنبوں کیلئے 25کے وی بجلی ٹرانسفارمر یہاں موجود ہے اور موسم سرما میں لوگ مہینوں تک لوگ بنا بجلی کے یہاں ہوتے ہیں ۔انہوں نے بتایا اکثر دیہات میں25کے وی ٹرانسفارمر20سے25کنبوں کیلئے ہے ۔اس حوالے سے ممبر اسمبلی ترال رفیق احمد نائیک نے بتایا کہ واقعی گائوں میں لوگ مشکلات سے دو چار ہیں۔ انہوں نے بتایا جب میں نے جیت درج کی اس کے بعد اس بستی کا دورہ کیا اور حال ہی میں وزیر اعظم سڑک یوجنا کے تحت یہ روڑ بھی منظور ہوا ہے اور اس پر بہت جلد کام شروع ہوگا ،جبکہ باقی مسائل کو بھی مرحلہ طریقوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔