جموں //مسلم اےکشن کمیٹی جموںکے صدرمحمدشرےف سرتاج نے بھوپال جیل سے فرار ہونے کے الزام مےں 8مسلمان نوجوانوں کے قتل کی شدےد الفاظ مےں مذمت کرتے ہوکہا ہے۔یہ سفاکانہ قتل انسانےت کے علاوہ ہندستان کے 35کروڑ مسلمانوں کے اعتماد اور بھروسے کا بھی قتل ہے ۔جوان کو ہندستان کے عدالتی نظام اور جمہورےت پر تھا۔محمدشرےف سرتاج نے سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہایہ سراسر قتل ہے۔اور یہ مسلمان نوجوانوں کے قتلِ عام نےا فارمولہ کامودی کے غنڈاراج مےں ناگپورکی زےراثر اےجنسیوں کی نئی ایجاد ہے۔عدالتی حراست کے دوران انہےں جےل سے نکالاجائے اورپھران پر فرارکا الزام لگا کرانکاﺅنٹر کے نام پر انہیں مارڈالا جائے۔جس طرح گزشتہ سال سات مسلمان نوجوانوں کوتلنگانہ مےںقتل کےا گےاتھا۔اورکھنڈوہ جیل سے فرارہونے کے الزام میںبھی پانچ مسلمان نوجوانوں کااسی طرح انکاﺅنٹرکرکے موت کے گھاٹ اتاردےا گےاتھا۔انہوں نے کہااےک جمہوری ملک مےں اس قسم کے واقعات سے ملک کے جمہوری نظام کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا وقار بھی مسخ کےا جا رہا ہے۔جس کی ناگپوری بھگوا سرکار کوذرہ بھر بھی فکر نہےں ہے۔ کسی بھی جیل سے فرار ہونا صرف مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے۔خطرناک سے خطرناک مجرم بھی جیل سے فرار نہےں ہوسکتا ہے۔پھر یہ نہتے طالب علم جو صرف اور صرف دےن اسلام پر چلنے اوردوسروں کو دےن پر چلنے کی دعوت کا کام کرتے تھے ۔ہندستان کی فرقہ پرست اور بھگوا اےجنسیوں نے ان کو دہشت گرد قرار دےکر جیلوں مےں بند کےاتھا ۔جس طرح حال ہی مےں دنےاکے معزز ترےن اسلامی سکالرڈاکٹرذاکر نائیک کو پھنسانے کی بھر پور کوشےش کی جارہی ہے۔ بھوپال کے اس سفاکانہ قتل کی اگر چہ کچھ انصاف پسند جماعتیں اور تو مہلوکین نے عدالتی سے رجوع کرنے کا فےصلہ کےا ہے ۔مگرمودی راج مےں ان کو انصاف ملنے کی کوئی اُمےد نہےں رکھنی چاہئے۔کیوں یہ سب اس سرکار کے ایجنڈے مےں شامل ہے۔محمدشرےف سرتاج نے فرقہ پرجماعتوں کے اس سفاکانہ قتل کوجائز ٹھہرانے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان فرقہ پرستوں کو توسب ہی مسلمان دہشت گرد نظر آتے ہےں۔اس لئے وہ اس قسم کی وحشانہ حرکت کی حماےت کرتے ہےں۔اور ان کو ہمارااحتجاج بھی گوارا نہےں ہو رہا ہے۔محمدشرےف سرتاج نے رےاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور کشمیریوں پر ہورہے ظلم و جبر پرشدید الفاظ مےں مذمت کی اور تشوےش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ جموںوکشمےر کے لوگوں کے جملہ انسانی حقوق روندھے جارہے ہیں ،ہمارے لاکھوں لوگوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہےں، ہماری ہزاروں ماﺅں بہنوں کی عزتیں پامال کی گئی ہیں،ہمارے ہزاروں لوگ زیر حراست لاپتہ کئے گئے ہیں، ہزاروں انٹروگیشن،ٹارچر ، پیلٹ گن اور پپر گیس شلنگ سے ناکارہ بنادئے گئے ہیں اور ہزاروں ہیں جو بے نام قبروں کے اندر سوئے پڑے ہیں مگرےہاں پرآج تک کسی کو انصاف نصےب نہےں ہوسکا تو ہندستان مےںرہنے والے ان مجبور اوربے بس مسلمانوں کو کون انصاف دے گا؟