راجوری//اتوار کو حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر ہندوپاک افواج نے گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ کیا ۔ دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستانی فوج نے بھمبر گلی سیکٹر میں صبح پونے دس بجے بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی جو 10:20منٹ تک جاری رہی۔ اس کے بعد 12:40پر نوشہرہ سیکٹر میں فائرنگ شروع ہو گئی جو وقفہ وقفہ سے 2:30بجے تک جاری رہی، قریب 4گھنٹے تک کنٹرول لائن پر سکوت رہا اور قریب پونے سات بجے ایک بار پھر نوشہرہ سیکٹر پر فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو آخری خبریں ملنے تک رک رک کر جاری تھا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شب بلنوئی اورمنکوٹ سیکٹر میں بھی فائرنگ اور گولہ باری ہوئی تھی جس میںدونوں طرف سے خود کار ہتھیاروں اور مارٹر شلنگ کا کھل کر استعمال کیا گیا تھا ۔ دریں اثنا کئی ہفتوں کی خاموشی کے بعد رام گڑھ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی ہوئی ہے ۔ جموں میںمقیم وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی رینجرز نے سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بی ایس ایف کی چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔ انہوںنے کہا ’اتوار کی صبح دس بجے پاکستانی رینجرز نے بغیر کسی اشتعال کے رام گڑھ سیکٹر میں بی ایس ایف کی چوکیوں پر فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا‘۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف جوان پاکستانی رینجرز کی فائرنگ کا جواب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’گولیوں کے تبادلے کے دوران پاکستانی رینجرز نے کچھ چھوٹے مارٹر شیل بھی داغے‘۔ ترجمان نے کہا کہ فائرنگ کا تبادلہ وقفہ وقفہ سے 10 بجکر 45 منٹ تک جاری رہا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ طرفین کے مابین گولہ باری کے تبادلے میں تاحال کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔