جموں//بجلی اہم ضروریات میں سے ایک ہے جس کی سپلائی بہترڈھنگ سے عوام تک پہنچانامحکمہ بجلی جسے محکمہ پاورڈیولپمنٹ بھی کہاجاتاہے لیکن محکمہ کے ملازمین کی جانب سے پہلے توبجلی فراہم کرنے میں ہی غیرسنجیدگی کامظاہرہ کیاجاتاہے اگر بجلی سپلائی کرنے میں محکمہ کے ملازمین غفلت شعاری کامظاہرہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کواکثرنقصان جھیلناپڑتاہے۔اس کاثبوت اس وقت جب تحصیل بھلوال کی پنچایت دھنوں میں محکمہ کے ملازمین کی غفلت کے باعث لوگوں کولاکھوں روپے کابرقی سامان تلف ہوگیااورمتاثرہ غریب لوگ نقصان کیلئے محکمہ کے ناعاقبت اندیش ملازمین کوکوسنے پرمجبورہوگئے ہیں۔گذشتہ روزدھنوں گائوں میں اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب ہائی وولٹیج اور لو وولٹیج تاروں کے آپس میں ٹکرانے سے لوگوں کے گھر میں بجلی سے چلنے والاقیمتی سامان تباہ ہو گیا ۔ اس ضمن میںعلاقہ کے لوگوں کاکہناہے کہ یہ نقصان پہلے بھی کئی دفعہ ہو چکا ہے اور متعلقہ محکمہ سے کئی مرتبہ رابطہ بھی کیا گیا لیکن محکمہ نے اس مسئلے کوغیرسنجیدگی سے لیاجس کاخمیازہ اب دوبارہ لوگوں کوبھگتناپڑا۔لوگوں نے مزیدبتایاکہ دوماہ پہلے ایسے ہی شارٹ سرکٹ لگنے سے لوگوں کا نقصان ہوا تھاجس کے بعد متعلقہ محکمہ کے جے ای نے دورہ بھی کیاتھا لیکن وہ دورہ فضول ہی ثابت ہوا ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں کافی جگہوں پر تاریں درختوں کے ساتھ پھنسی ہوئی ہیں جن کوٹھیک کرنے کیلئے محکمہ کے ملازمین غفلت برتتے ہیں اورانہیں ٹھیک نہیں کرتے ہیں۔ جب کبھی بھی کوئی فالٹ ہوتا ہے تو پیچھے سے بجلی بند کردی جاتی ہے اور کئی کئی دنوں تک لوگوں کو بجلی سے محروم رکھاجاتاہے۔لوگوں نے مزیدکہاکہ جب بھی محکمہ سے رابطہ کیاجاتاہے تومحکمہ کے اہلکار یہ بات بول کر چپ کرا دیتے ہیں کہ لائین میں فالٹ ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارا لاکھوں کا نقصان ہو گیا ہے لیکن اس کی بھرپائی کون کرے گا ۔ البتہ خبر محکمہ کو دی گئی تو محکمہ کی جانب سے جی ای نے موقعہ پر دورہ کر کے لائین کو سیداھاکرنے کے اقدام تو اُٹھائے ہیں لیکن یہ ہی اگر ایک مہینہ پہلے کیا ہوتا تو آج یہ نقصان نہیں اُٹھانا پڑتا ۔ کچھ مہینہ پہلے ہی ایک جلسہ میں کوٹلی میں ایم ایل اے نگروٹہ دویندر سنگھ رانا سے اس بات کی شکایت کی تھی کہ محکمہ کی طرف سے بجلی کی ناقص کارکردگی سے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس استفسارکے ردعمل میں جب ایم ۔ ایل ۔ اے ۔ موصوف نے محکمہ کے ملازمین سے پوچھا تو محکمہ کے عہدیداران نے یہ بات کہی کہ لائین میں کافی زیادہ درخت ہونے کی وجہ سے اکثر لائین میںفالٹ آ جاتا ہے ۔ اس پر ایم ۔ ایل ۔ اے موصوف نے اُسی وقت محکمہ کو ہدایت دی تھی کہ جتنے بھی پیسے لگتے ہیں میں اپنے سی ۔ ڈی ۔ ایف فنڈز سے دوں گا لیکن ایک مہینے کے اندر اندر ساری لائنوں کافالٹ دورکیاجائے لیکن ایم ۔ ایل ۔ اے موصوف کا حکم صرف حکم ہی رہا ۔ ابھی تک اس پرمحکمہ بجلی نے عمل نہیں کیاہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔متاثرین نے مطالبہ کیاہے کہ دھنوں میں غریب لوگوں کومحکمہ کی غفلت سے برقی سامان کے ہوئے نقصان کی بھرپائی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگرمحکمہ بجلی کیخلاف احتجاج کیاجائے گا۔