عظمیٰ نیوزسروس
ڈوڈہ//ضلع کانگریس کمیٹی ڈوڈہ نے ایک متاثر کن جئے ہند سبھا کا انعقاد کیا جس کے بعد ڈوڈہ میں جئے ہند یاترا کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت کارگزار صدر رمن بھلا کے ساتھ سابق ایم ایل اے انچارج ڈوڈہ دینا ناتھ بھگت، ڈی سی سی صدر شیخ مجیب، سابق ایم ایل سی شام لال بھگت، آئی وائی سی کے سینئر سکریٹری مین سنگھ اور دیگر رہنما تھے۔یہ ریلی پارٹی کی ملک گیر مہم کا حصہ تھی جس میں مسلح افواج کو آپریشن سندور کو انجام دینے میں ان کی بہادری اور بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے کے علاوہ مودی حکومت کی فلپ فلاپ خارجہ پالیسی اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے سے انکار سمیت دیگر پالیسیوں پر سوال اٹھائے گئے تھے۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے رمن بھلا نے کہا کہ بی جے پی آپریشن سندور میں مسلح افواج کی کامیابیوں اور بہادری پر سیاست کر رہی ہے لیکن مودی حکومت ملک کی سلامتی اور سالمیت اور عزت سے متعلق اہم سوالات کا جواب دینے سے بچ رہی ہے۔انہوں نے اسمبلی انتخابات کے بعد جلد ریاست کا درجہ دینے کی بنیاد پر مینڈیٹ حاصل کرنے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کے اعتماد کو دھوکہ دینے کے لئے مودی حکومت پر تنقید کی۔ اسمبلی انتخابات کو آٹھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن وزیر اعظم نے جموں میں اپنے حالیہ دورہ کے دوران ریاست کی بحالی پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔بھلا نے کہا کہ تمام طرح کے موقع پرست اتحادوں کے باوجود جموں و کشمیر میں مینڈیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد بھی بی جے پی کی اقتدار کی ہوس نے حکومت میں گڑبڑ کر رکھی ہے لیکن یوٹی کے تحت دوہرا کنٹرول سسٹم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریموٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعہ حکومت چلانے کی بی جے پی کی ہوس کو پورا کرنے کے لئے اسمبلی انتخابات کے باوجود حکومت کا متوازی نظام جمہوریت اور عوام کے مجموعی مفاد کے لئے نقصان دہ ہے۔اپنے خطاب میں سابق ایم ایل اے وی دینا ناتھ بھگت نے ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ ہندوستانیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک اور زنجیروں میں جکڑے ہوئے ان کی وطن واپسی پر پی ایم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور اس کے علاوہ ہندوستان کے خلاف جنگ بندی کا دعوی کرنے والے ٹرمپ کی توہین آمیز زبان پر سوال اٹھایا۔سابق ایم ایل سی شام لال بھگت نے سوال کیا کہ کس طرح دہشت گرد ریاست پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر مکمل مالی مدد اور پہچان مل رہی ہے لیکن مودی سرکار اس کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی؟ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ہمارے لوگوں کے ساتھ امریکہ میں بدترین سلوک ہو رہا ہے لیکن مودی جی انہیں دوست قرار دیتے ہیں۔