سرینگر//راجوری میں ہلاکت خیز گولی باری کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت 4اہلکاروں کی ہلاکت پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اسے ’’جنگ بندی کی خلاف ورزی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیر مملکت ہنس راج اہیر اور بری فوج کے نائب سربراہ سرتھ چند نے کہا ہے کہ فوج کو پاکستانی شیلنگ کا منہ توڑ جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کراس بارڈر فائرنگ میں ایک آفسر سمیت چار فوجیوں کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کی اشتعال انگیزی کا مناسب جواب دے رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا’’مجھے ہمارے فوجی جوانوں پر پورا اعتماد ہے اور انہیں اس کا معقول جواب دینا چاہئے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائے۔ادھر امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج گنگا رام اہیر نے بھی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کی اور راجوری میںفوجی ہلاکتوں پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے زور دیکر کہا’’سیز فائر کی خلاف ورزی کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔وزیر مملکت کا کہنا تھا ’’پاکستان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے اور اس سال ان واقعات میں بھاری اضافہ درج کیا گیا ہے، کل اتوار کو بھی انہوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ، ہم پاکستان کی ان حرکتوں کو معاف نہیں کریں گے‘‘۔ ہنس راج اہیر نے بتایا’’ سیز فائر کی خلاف ورزی پاکستان کی بیوقوفی ثابت ہوگی اور یہ حرکت اسے بہت مہنگی پڑے گی‘‘۔دریں اثناء فوج کے نائب سربراہ(وائس چیف) سرتھ چند نے کہا ہے کہ بھارتی فوج سرحد پار کی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج سرحدوں پر جنگجوئوں کی دراندازی میں ان کی معاونت کرتی ہے اور سیز فائر کی خلاف ورزی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ اس کی آڑ میں جنگجوئوں کو اِس پار کی طرف دھکیل دیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا’’ہم منہ توڑ جواب دینے کا عمل جاری رکھیں گے ، ہماری کارروائیاں خود اس بات کو ثابت کریں گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ فوج کو سرحد پار کی شیلنگ کا زوردار جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے جس پر عمل کیا جارہا ہے۔
وزیر داخلہ کے بیانات پر گیلانی سیخ پا
انسانی خون کی ارزانی سے سبق سیکھنے کی ضرورت
سرینگر// حریت (گ) چیرمین سید علی گیلانی نے بھارت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آئے روز غیرذمہ دارانہ بیانات دینے سے پرہیز کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی جنون بر صغیر کے خرمن امن کو بارود اور ایٹمی بموں سے تہس نہس کرنے کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔ حریت چیرمین نے بھارت کے ارباب اقتدار کو ریاست جموں کشمیر کی پچھلے 70 برسوں سے چلی آرہی زمینی صورتحال سے جان بوجھ کر چشم پوشی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی لائن کے آر پار بلا لحاظ مذہب وملّت جو انسانی خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے اس سے کوئی سبق حاصل کرنے کے بجائے بھارت صرف اور صرف فوجی زبان میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے طوطے کی رٹ لگائے ہوئے ہے۔ حریت چیرمین نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کے موقف کو سیاسی، اخلاقی اور تاریخی اعتبار سے انتہائی کمزور اور خلاف حقائق قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اور ہر کشمیری کسی بھی طاقت کے سامنے سرینڈر کرنے کے بجائے بے سروسامانی میں بھی اپنی مزاحمتی تحریک کو اپنے منطقی انجام تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے لیے پچھلے 70سال کی تاریخ گواہ ہے۔ حریت چیرمین نے اس امر پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ کا دعویٰ کرنے والے ملک کے وزیر داخلہ کو ایک گولی کے جواب میں گولیوں کی بوچھاڑ کرنے کی فوجی زبان میں بات کرنا زیب نہیں دیتا ہے۔ حریت چیرمین نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹویو گوئیٹرس کے نام ایک پیغام میں اُن سے بھارت کے وزیر داخلہ کے دھمکی آمیز فوجی بیان کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ افواج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے ریاست جموں کشمیر کے طول وعرض میں روا رکھی گئی قتل وغارت، جبر وستم اور انسانی حقوق کی پامالیوںکی دلدوز کارروائیوں پر روک لگانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کے سامنے رکھی گئی قراردادوں کے آئینے میں حل تلاش کرنے میں اپنا کردار نبھائیں۔