بھرتی امتحانات | شفافیت کے حکومت کے دعوے کھوکھلے :راہل گاندھی

Towseef
3 Min Read

یواین آئی

نئی دہلی// کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر پرچے لیک ہو رہے ہیں اور امیدوار سینکڑوں کلومیٹر کا سفر طے کر کے امتحان کے مراکز تک پہنچتے ہیں، لیکن پھر اچانک پتہ چلتا ہے کہ امتحانات منسوخ ہو گئے ہیں، جس سے نوجوانوں میں مایوسی پھیل جاتی ہے، لیکن مودی حکومت اپنے نظام کی نااہلی کا ازالہ کرے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ مودی حکومت امتحانات میں شفافیت کی بات کرتی ہے لیکن ملک بھر میں پیپر لیک ہونے کے واقعات بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں اور حکومت مافیاؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے۔کانگریس لیڈر نے ہفتہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ “اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) فیز 13 کے امتحان میں سامنے آنے والی بے ضابطگیاں صرف لاپرواہی نہیں ہیں، بلکہ مودی حکومت کی ناکامی اور بوسیدہ نظام کا آئینہ ہیں۔ امیدواروں 400-500 کلومیٹر دور سے امتحان کے مراکز تک پہنچنے پر پتہ چلتا ہے کہ امتحان رد ہو چکا ہے۔” انہوں نے کہا کہ سرکار کے سسٹم میں خامیوں کی وجہ سے پیپر لیک ہونے اور امتحانات کی منسوخی کے واقعات اکثر ہو رہتے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ کی محنت، وقت اور امیدیں ضائع ہو رہی ہیں۔ پچھلے 10 سالوں میں نیٹ، یوجی سی-نیٹ، یو پی ایس سی، بی پی ایس اور بورڈ کے امتحانات سمیت 80 سے زیادہ امتحانوں کے پرچوں میں کھلے عام دھاندلی ہوئی ہے۔ صرف اس سال کی دھاندلی سے 85 لاکھ بچوں کا مستقبل متاثر ہوا ہے لیکن حکومت ان کا سدباب کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس کے بھرتی امتحانات میں شفافیت اور بہتری کے بڑے بڑے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپر لیک کے واقعات حکومت کی نا اہلی، انتظامی بدعنوانی اور امتحانی مافیا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہیں۔ نوجوانوں کے خوابوں سے کھلواڑ کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔اس کے ساتھ انہوں نے روزنامہ اخبار اور نیوز چینل کی خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں پیپر لیک کے بحران کی تفصیل دی گئی ہے۔

Share This Article