عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی اور پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کو موقع ملنے پر بھرتیوں میں ریزرویشن کا مسئلہ نہ اٹھانے کی تنقید کی۔جموںمیںایک تقریب پر ریزرویشن سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر مبنی رپورٹ کے بارے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ جب محبوبہ مفتی کو ووٹوں کی ضرورت تھی، تو انہوں نے اپنی پارٹی کے ارکان کو ریزرویشن کے بارے میں بات کرنے پر سختی سے پابندی لگا دی تھی۔انہوںنے سوال کیاکہ جب اننت ناگ سے الیکشن لڑنے اور راجوری اور پونچھ سے ووٹوں کی ضرورت تھی، تب محبوبہ مفتی نے ریزرویشن کی بات کیوں نہیں کی؟ ہمیں ہمارے سرکاری گھروں سے نکالا گیا اور ہماری سیکورٹی کم کر دی گئی، جب وہ سرکاری کوٹھی میں بیٹھی تھا، تب اس نے ریزرویشن کی بات کیوں نہیں کی۔عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے ریزرویشن رپورٹ6 ماہ کے اندر پیش کر دی تھی اور یہ پہلی بار تھا کہ اس طرح کی پیش رفت ہوئی ہے۔عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’ اگر مجھے وقت ضائع کرنا ہوتا تو میں ذیلی کمیٹی کو مزید چھ ماہ کا وقت دیتا، تب وہ کیا کرتے؟ کیا ان کے پاس کوئی طریقہ تھا کہ وہ مجھے6 ماہ میں یہ رپورٹ مکمل کرنے پر مجبور کریں؟۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ کابینہ نے ریزرویشن سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو قبول کر لیا ہے اور رپورٹ کو قانونی جانچ کیلئے محکمہ قانون کو بھجوا دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں حکومتوں کی جانب سے کئی کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں، لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی کمیٹی نے مقررہ وقت کے اندر رپورٹ پیش کی ہے اور ہم نے اپنی رپورٹ کو عمل میں لایا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاکہ قانونی جانچ کے لیے محکمہ قانون کو بھیجا گیا ہے۔