بھدرواہ //لوگوں کو خصوصاًنوجوانوں کو منشیات کی بدعت اور دُختر کشی کے مُضر اثرات سے باخبر بنانے کے لئے وادی چناب کے 10کالجوں اور جموں یونیورسٹی کے 5کیمپسوں بشمول راجوری، پونچھ،ریاسی، اودھمپور،اور کشتواڑ کے طلاب نے جمعرات کو بھدرواہ میں ایک ریلی کا اہتمام کیا ۔اس سلسلہ میں بھدرواہ کیمپس کے طلاب جن میں سے بیشتر طالبات تھیں ،نے سماج کو منشیات سے پاک بنانے کے لئے سماج کو ایک پیغام دینے کے لئے ایک ریلی نکالی جسے بھدرواہ کیمپس کے ریکٹر پروفیسر جی ایم بٹ نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ریلی میںشرکا ء نے پلے کارڈ اُٹھا کر رکھے تھے جن پر ’’منشیات کو نہ کہیں‘‘ ، گرل چائلڈ کو بچائیں، اور بیٹی پڑھائو۔ بیٹی بچائو ‘‘ لکھا ہوا تھا۔ جموں یونیورسٹی کے آل کیمپس کارڈی نیٹر دائوود اقبال بابا نے کہا کہ بھارت میں دُختر کشی غیر قانونی طور سے لڑکیوں کو جنم سے پہلے ہی ختم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلی کا مقصد نوجوانوں کو اپنی توانائی مثبت رویہ میں استعمال کرنے کی جانب راغب کرنا تھا ،تاکہ ملک کی ترقی میں وہ اپنا کردار نبھا سکیں گے۔گورنمنٹ ڈگری کالج رام بن کی ایک طالبہ شائستہ نے لوگوں میںاشتہار اور پمفلٹ تقسیم کئے جن میں دُختر کشی کو روکنے اور لڑکیوں کے ساتھ امتیاز کو ختم کرنے کی گُذارش کی گئی تھی۔ایک نجی سکول لٹل اینجلز کی ایک ٹیچر پوجا نے کہا کہ یہ ہمارے سماج میں اب بھی جاری ہے کہ والدین ایک لڑکی پیدا ہونے کے بعد دوسرے بچے کے لئے سونوگرافی کرتے ہیںاور اگر دوبارہ لڑکی ہوتی ہے تو وہ اسے ختم کرتے ہیں،جو کہ ایک بدقسمتی کی بات ہے، انہوں نے کہا کہ اس عمل کے خلاف ہم نے یہ ریلی نکالی ہے۔ریلی میں طلاب کے علاوہ راشٹریہ رائفلز بھدرواہ کے افسروں ، کالجوں ،یونیورسٹی کیمپسوںکے ٹیچنگ فیکلٹی اور جموں یونیورسٹی کے منیجمنٹ نے بھی شرکت کی۔