بھدرواہ //حضرت سائیں مچھ مروڑ اور حضرت سائیں پتھر تروڑ ؒ کے سالانہ عرس کے سلسلہ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں متعدد عقیدتمندوں نے شرکت کی اور ذکر و اذکار اور خطمات و معظمات کی نورانی محافل میں حصہ لیا۔ بھاری تعداد میں زائرین نے بلا لحاظ مذہب و ملت اس موقعہ پر حاضری دی اور اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ ضلع کورٹ کمپلیکس کے احاطہ میں قائم اس خانقاہ میں صبح سے ہی تلاوت قرآن پاک کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے بعد ذکر و اذکار کی محافل آراستہ ہوئیں اور ما بعد اجتماعی دعا کے ساتھ عرس کی تقریبات اختتام کوپہنچیں۔ اس دوران بھدرواہ قصبہ کے علاوہ قرب و جوار سے آئے ہوئے مرد و زن اور بچوں نے مقبرہ پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ علماءکرام نے فلسفہ تصوف اور ان ولیوں کے حالات زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں کو آپسی بھائی چارہ اور پیار و محبت بنائے رکھنے نیز امن و امان قائم رکھنے کی تلقین کی ۔ انہوں نے لوگوں کو ان صوفیاءکرام کے بتائے ہوئے راستہ پرچلنے کی اپیل کی جنہوں نے اپنی سادگی اور محنت و لگن سے نہ لوگوں کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کر کے انہیں اس آفاقی دین کی پیروی کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ مقررین نے کہا کہ یہ صوفیاءکرام ہی تھے جن کی محنتوں سے دین اسلام کی روشنی ملک حجاز سے نکل کر مشرق وسطیٰ سے ہوتی ہوئی تیسری دنیا کو منور کر گئی اور ان کی ہی بدولت آج ہم جہالت کے اندھیروں سے نکل کر ایما ن کی فضاﺅں میں سانس لے رہے ہیں۔ اس عرس کا اہتمام درگاہ کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں محمد ایوب زرگر، محمد شفیع آخون اور دیگران نے امن، بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر زور دیا۔ انہوں نے حضرت مچھ مروڑ اور حضرت پتھر تروڑ صاحب کی خطہ چناب میں اسلام کی اشاعت کے لئے دی گئی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس خطہ بالخصوص بھدرواہ کے لوگ ان صوفیاءکے احسانمند رہیں گے۔ درگاہ کمیٹی کی جانب سے ایک لنگ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جب کہ روایتی تہری بطور تبرک تقسیم کی گئی۔ دوسروں کے عالوہ فیض احمد ، جمال دین ڈار، محمد شفیع ، عنایت اللہ اور عبدالکبیر وغیرہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔