بھدرواہ//قدیم سالانہ منی مہیش یاترا بھدرواہ سے منی مہیش بھرموڈ ضلع ہماچل پردیش کے لئے روانہ ہوئی۔یاترا بھدرواہ کے مندر بازار میں واقع لکشمی نرائن مندر سے شروع ہوئی ،جہاں پر وادی چناب سے شردھالووں کی ایک بڑی تعداد صُبح سے ہی جمع ہوگئی تھی اور ناشتہ و لنچ کرنے کے بعد منی مہیش کی جانب روانہ ہوئے۔لکشمی نرائن مندر سے تقریباً2000شردھالوبھیجا گائوں کی جانب روانہ ہوئے ،جہاں پر یاتری رات کو ٹھہریں گے اور ہماچل پردیش میں واقع مندر کی جانب روانہ ہونگے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ یاتری منی مہیش یاتراکی جانب براستہ بھدرواہ۔ پدری۔چمبہ پیدل ہی جاتے ہیں اور یاترا کے لئے وہ بھیجا گائوں میں پہلی رات گُذاریں گے اور اگلے دن یاترا پدری چراگاہوں میں رات گُذاریں گیاور اسکے بعد یاترا ہماچل پردیش میں داخل ہوگی۔تاہم ، یاتریوں کا دوسرا قافلہ رکھشا بندھن کے روز بسوں میں سوار ہو کر جائیں گے۔یہ یاترا ناگ تمدن کی منفرد شناخت ہے ۔سناتن دھرم سبھا بھدرواہ کے صدر وید کمار کوتوال نے کہا کہ گاڑیوں کا راستہ ہونے کے باوجود شردھالوو متبرک چھڑی مبارک لیکر پیدل ہی یاترا کو جانے کو ترجیح دیتے ہیں،جس سے اس یاترا کے مکمل ہونے میں22دن لگتے ہیں۔اُس نے کہا کہ اگرچہ ملک کے مختلف حصوں سے ہزاروں کی تعداد میں یاتری اس تاریخی منی مہیش اور کیلاش یاترا کے لئے آتے ہیں ،تاہم سرکار نے اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ انہوں نے سرکار اور محکمہ سیاحت سے اس یاترا کو امر ناتھ اور ماتا ویشنو دیوی یاترا کے طرز پر فروغ دینے کی اپیل کی۔انتظامیہ کے علاوہ سماج کے مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے اس یاترا کو روانہ اور انکے اچھی یاترا کی دعائیں کی۔ انتظامیہ نے یاترا خوش اسلوبی سے منعقد کرنے کے لئے سیکورٹی،پینے کے پانی ،طبی و دیگر خدمات کا معقول انتظام کئے ہیں۔ایس ڈی پی ا وبھدرواہ برجیش شرما نے کہا کہ یاترا پر امُن اور احسن طریقہ سے منعقد کرنے کے لئے پولیس ، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی کمک یاتریوں کے ساتھ روانہ کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھدرواہ سے کھنڈی ۔مرال چمبہ تک تقریباً آدھے درجن مقامات پر سیکورٹی کی پیشگی پارٹیاں بھیجی گئی ہیں۔اسکے علاوہ سول انتظامیہ نے بھیجا ،پدری اوربھدرواہ میں ناساز موسم کے پیش نظر عارضی ٹینٹ نصب کئے ہیں۔ایس ڈی پی او نے کہا کہ مختلف یاتریوں نے یاترا کے روٹ پر مفت لنگر بھی لگائے ہیں۔منی مہیش جھیل،جسے عام طور سے جھیل ڈل کے نام سے بھی جاناجاتا ہے،ہمالیہ کے پیر پنچال خطہ میں سب سے بلندی پر واقع جھیل ہے۔منی مہیش کیلاش چوٹی ،جو کہ جھیل کے قریب ہے کو بھگوان شو کا گھر مانا جاتا ہے۔مذہبی اہمیت سے اس مقام کو مانسر جھیل کے بعد دوسرا درجہ حاصل ہے۔منی مہیش کے لئے راستہ براستہ چمبہ ،ہماچل پردیش،بھار موڑ اور ہڈ سر سے ہوتا ہے۔ہڈ سر تک گاڑیاں جاتی ہیں۔یاترا کاباقی راستہ تقریباً13 کلو میٹر ڈھلان شو کلوتری ،جو کہ منی مہیش کیلاش چوٹی سے نکلتا ہے،کے کناروں سے یاتریوں کو پیدل ہی طے کرنی ہوتی ہے۔اگست۔ ستمبر میں سالانہ یاترا کے دوران کئی رات کو ٹھہرنے اور کھانے پینے کا انتظام رستے میں ہوتا ہے۔سال بھی منی مہیش کے راستے پر ہڈ سر سے آگے 6 کلو میٹر کی دوری موضع دھنچو میں بھی رات کو ٹھہرنے کا انتظام رکھا گیا ہے۔یاترا کے لئے دوسرا کم دوری کا رستہ ہولی سے ہے جو کہ چمبہ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔