سرینگر//حریت (ع)نے ناگپور میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کو موصوف کے ذہنی دیوالیہ پن ، تنگ نظری اور کشمیر دشمنی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔موصولہ بیان میں حریت ترجمان نے کہا ہے کہ موہن بھاگوت کو تاریخ کا مطالعہ ، حقیقت حال کا احسا س اور ادراک کرنا چاہئے اور یہ بات سمجھنی چائیں کہ کشمیر ایک متنازعہ معاملہ ہے جس کا حتمی حل ابھی باقی ہے۔حریت ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کی درجنوں قرار دادیں تنازعہ کشمیر کی اصل بنیاد ہیں اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت کی بنیاد پر یا پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیت کو تبدیل نہیں کرسکتی اور نہ ہی جموں کشمیر کی مزاحمتی قیادت اور حریت پسند عوام کو اپنے اصولی موقف سے دستبردار کیا جاسکتا ہے۔ترجمان کے مطابق یوم عاشورہ کے موقعہ پر میرواعظ عمر فاروق کو آستان عالیہ علم صاحب نرورہ سرینگر میں ایک مجلس سے خطاب کرنا تھا لیکن حکام نے انہیںخانہ نظر بند کرکے اس پروگرام کو نا کام بنا دیاجو قابل مذمت ہے۔