محمد تسکین
بانہال //جموں سرینگر قومی شاہراہ پر اتوار کونرسو نالہ سمرولی کی پوری مارکیٹ ایک بھاری پسی کی زد میںآنے سے مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔ اتوار کی صبح کڑکتی دھوپ میں پیش آئے واقعہ میں پہاڑی سے نیچے آرہی بھاری پسی نے تباہ کن رخ اختیار کرکے نرسو نالہ کی ایک مارکیٹ کو مکمل طور پر منہدم کر دیا اور کم از کم 9 کے قریب دکانیں، ہوٹل اور مٹھائی کی دکانیں مکمل اور جزوی نقصانات سے دوچار ہوئے ۔نرسو نالہ کے مقامی لوگوں نے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ چنینی ۔ سمرول اور بلی نالہ کے درمیان نرسو نالہ کا یہ علاقہ پہلے ہی اگست کی شدید بارشوں کے دوران پسیوں کی زد میں آچکا ہے اور یہاں ایک لمبے پہاڑی سلسلے سے مڑی کے تودے نیچے آنے کا عمل جاری ہے۔اس سے قبل یہاں ایک اور پسی کا بھاری ملبہ اسی مارکیٹ کے عقب میں جمع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے دکانوں اور ہوٹلوں کو پہلے ہی خالی کرایا تھا اور مزید پسیوں کے خطرے کے پیش نظر لوگوں نے اپنا سامان بھی نکال لیا تھا ۔ شاہراہ کے اس حصے میں تاج ہوٹل کے مالک محمد خرم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پسی کی زد میں آئے متاثرین پچھلے کئی روز سے ان عِمارتوں کے پیچھے جمع ہوئے بھاری ملبے کو ہٹاکر اپنے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اتوار کی صبح قریب 8 بجے ایک اور پسی گری اور پوری مارکیٹ بکھر کر زمین بوس ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ دکانوں میں امرتسری حویلی، براک سویٹ شاپ، اجوہ سویٹ شاپ اور دیگر ہوٹل و ریسٹوران قابل ذکر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پسیاں گرنے کے وقت اس کاروباری علاقے میں کوئی شخص موجود نہیں تھا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اگست کی بارشوں میں سمرولی اور بلی نالہ کے درمیان کئی رہائشی ڈھانچے ، ہوٹل ، ٹی سٹال ، دکانیں اور ایک پیٹرول پمپ پسیوں کے گرنے اور زمین کے کھسکنے کیوجہ سے تباہ ہوئے ہیںاور شاہراہ کے ساتھ ساتھ عوامی املاک کو بھی شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ سرکاری حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پسی گرنے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، کیونکہ ضلع انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور اس پرمارکیٹ میں کام کرنے والوں کو پہلے ہی یہاں سے نکال لیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی صبح کڑی دھوپ کے دوران پسی سے بھاری مالی نقصان ہوا اور کئی ڈھانچے مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے ۔