کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کی تحصیل دچھن کے متعدد باشندوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ واحد لکڑی کا پیدل پل جو دچھن ،مڑواہ اور واڑون 50ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کو کشتواڑ اور باقی ریاست کے ساتھ جوڑتا ہے گزشتہ تین دن سے جاری مسلسل بارش اور پتھر کے گرنے سے نقصان پہنچا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے دچھن کے مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ پیدل پل ’ہوڑھ‘کو بھاری پتھروں سے نقصان پہونچا ہے اور ہزاروں مسافروں کیلئے خطرناک بن گیا ہے اور پل کی برسٹ دیواروں میںبھی شگاف پیدا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پل دوردراز لوگوں کی لائف لائن ہے جسے طوری طور سے مرمت کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ دچھن ،مڑواہ اور واڑون میں کوئی ربطہ سڑک،بجلی، ٹیلی مواصلات موجود نہیں ہے مزید کہا کہ کشتواڑ کے ذریعے دنیا تک پہونچنے کا واحد متبادل راستہ ہی پیدل پل ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 3دنوں سے تمام دوردراز علاقے بھاری برف سے ڈھکے ہوئے ہیں۔دچھن کے ایک مقامی یوتھ لیڈر ٹھاکر انوپ نے بتایا کہ گاڑیوں کا سڑک رابطہ صرف کشتواڑ سے ڈنگدرو تک ہے جہاں سے یہ لکڑی کا پیدل پل 3کلو میٹر کی دوری پر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پل لکڑی کا ہے اور تینوں علاقوں کو صوبہ جموں کے ساتھ ملاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پتھروں اور پسیوںکے گرآنے سے پل کو جزوی نقصان پہونچا ہے جس کی فوری طور سے مرمت ضرورت ہے ورنہ یہ تمام علاقے ریاست سے کٹ جائیں گے۔ یہ بتانا ضروری ہے کہ دچھن ،مڑواہ اور واڑون جموں صوبہ میں کشتواڑ ضلع کے ایسے علاقے ہیں جو تین ماہ جنوری سے مارچ تک کٹے رہتے ہیں جہاں 7فٹ سے زیادہ برف جمع رہتی ہے ۔