محمد تسکین
بانہال // کانگریس کے سابق صدر اورسینٹرل ورکنگ کمیٹی ممبر وقار رسول نے مکمل عوامی مینڈیٹ کے باوجود جموں و کشمیر میں کوئی عوامی حکومت نہیں ہے اور ابھی تک وزیر اعلیٰ کوئی آرڈر بھی پاس نہیں کر پائے ہیں۔ سینئر کانگریس لیڈر اور ڈی ڈی سی کونسلر بانہال امتیاز احمد کھانڈے ، بلاک صدر عبدالرشید کے ہمراہ بانہال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے حکومت بنائی تھی اور بھاری تعداد میں لوگوں نے ووٹ دیا تھا لیکن عوامی حکومت کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر حکومت کی موجودگی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منتخب ممبران کو کوئی پاور ہے ، نا فنڈس ہیں اور ناہی ان کی کابینہ میٹنگ کا کوئی آرڈر پاس ہو رہا ہے ۔ ابھی تک اسمبلی کیلئے بزنس رولز تک نہیں بنائے گئے ہیں جب یہ سب کہیں موجود نہیں ہے تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ حکومت ہے کہاں ؟انہوں نے کہا کہ موجود سرکار کے پروٹوکول اور سیکورٹی کی طرف جانے کے بجائے کاموں کی طرف دیکھنا چاہئے جو نہیں ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت کام کرنا شروع کرے گی تو کانگریس بھی اپنے میں منشورکے مطابق کام کرنا چاہئے گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے درخشاں اندرابی اور حنا بٹ کو چیئرپرسن بنایا تھا لیکن حکومت بننے کے بعد بھی وہ ہٹائے نہیں جا سکے ہیں اور وہ ایک وزیر کے عہدے برابر کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اتے ہی بڑے پیمانے کے تبادلے ہوتے تھے لیکن یہاں حکومت بننے کے بعد بھی ایسا نہیں ہوا اور یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھاری اکثریت سے بنی عوامی حکومت کے باوجود بھی یہ حکومت ہوا میں ہے اور اس کا نہ کوئی حکم چلتا ہے اور ناہی احکامات کی عمل آوری ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اسمبلی پورے ملک میں سب سے مضبوط اسمبلی تھی اور جو بھی مرکزی حکم صادر ہوتا وہ ریاست جموں و کشمیر میں یہاں کی اسمبلی سے پاس کرنے کے بعد ہی لاگو ہوتا تھا اور یہ سب کچھ دفعہ 370اور 35اے کے خصوصی درجہ کی وجہ سے ہی تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جموں و کشمیر کی ریاست جنتی مضبوط تھی اب اسے بھارتیہ جنتا پارٹی نے اتنا ہی کمزور کر دیا ہے۔ وقار رسول نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے تبصرے کیلئے وزیر داخلہ کی پرزور الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پہلے سے ہی بھیم راو امبیڈکر کو پسند نہیں کرتی ہے اور ان کے خلاف امت شاہ کے الفاظ کی ہم پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ وقار رسول نے کہا کہ تمام اپوزیشن پارٹیاں اور دلت سماج کے لوگ امت شاہ کے فوری استعفیٰ اور ڈاکٹر امبیڈکر کے خلاف ان کے الفاظ پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو خود امت شاہ کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے اور کانگریسکے لیڈران کی طرف سے اب بات کا مطالبہ دہراتے ہیں کہ امت شاہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے اور امہیںملک کے لوگوں سے معافی لینا چاہئے۔