تری پورہ// آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ’’بھارت کے مسلمان بھی ہندو ہیں‘‘ ۔ تری پورہ کے سوامی وویکا نند میدان میں ایک عوامی جلسے کے دوران موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندو تا ہندو مذہب سے مختلف ہے،جبکہ ہندوتا کا مطلب تمام فرقوں کو اکھٹا کرنا ہے۔انہوں نے کہا’’بھارت کے مسلمان بھی ہندو ہیں‘‘،آر ایس ایس کے سنگ پرچارک جو شمالی مشرق مین تنظیم کے کاموں کا جائزہ لینے کیلئے تری پورہ کے5روزہ دورے پر ہیں نے کہا’’ ہماری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے،ہم سب کی فلاح و بہبود چاہتے ہیں،سب کو اکھٹا کرنا ہی ہندوتا کا مطلب ہے‘‘۔ انہوں نے بھارت کو ہندئوں کا وطن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں تشدد کے مارے ہندوں بھارت آتے ہیں،اور یہاں پر آسرا پاتے ہیں‘‘۔موہن بھاگوت نے کہا’’ہندو سچائی میں یقین رکھتے ہیں،مگر دنیا اتحاد کی عزت کرتی ہے،اور جماعت میں اتحاد ہوتا ہے،،جو کہ قدرتی قانون ہونے کی وجہ سے منظم ہوتی ہے۔ تقسیم ہند پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت1947میں علیحدہ ہوا،جس سے ہندوتا کا مقصد کمزور ہوا،جبکہ ہندو سماج میں بھی کمزوری آئی۔آر ایس ایس سربراہ کا کہنا تھا’’بھارت کافی عرصے تک متحد تھا،اور ہندئوں میں اتحاد تھا۔انہوں نے ہندوئوں پر زور دیا کہ وہ منظم ہوجائیں اور آر ایس ایس شاخوں میں تربیت حاصل کریں،یہی وہ واحد جگہ ہے،جہاں پر کوئی بھی شخص ملک کی تعمیر اور خود کی ترقی کیلئے کام کرسکتا ہے۔