سرینگر//حریت (چیئرمین) سید علی گیلانی نے بھارتی الیکٹرانک میڈیا کی طرف سے کشمیر اور کشمیریوں سے متعلق مسلسل منفی پروپگنڈا مہم چلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا فاشسٹ اور جنونی قوتوں کا ماو¿تھ پیس بن گیا ہے اور اس کے ذریعے سے بھارتی عوام کے سامنے کشمیر کی غلط تصویر لائی جاتی ہے اور عدمِ برداشت کی ایک عمومی فضا تیار ہورہی ہے۔ انہوں نے بھارتی میڈیا چینلوں ریپبلک ٹی وی، ٹائمز نو، دی نیوز، آج تک، انڈیا ٹوڈے اور انڈیا ٹی وی کو مچھلی بازار قرار دیا ہے۔گیلانی نے کہا کہ ہماری بھارتی عوام یا ان کے مذہب کے ساتھ کوئی دُشمنی نہیں ہے، البتہ ہم اپنے بنیادی اور پیدائشی حق، حقِ خودارادیت کے لیے ایک جائز جدوجہد کررہے ہیں اور ہم اُمید کرتے ہیں کہ بھارت کے انصاف پسند لوگ بھی ہمارے دُکھ درد اور کاز کو سمجھنے کی کوشش کریں گے اور انسانی رشتے کے ناطے ہماری حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا الیکٹرانک میڈیا صحافتی ضابطوں اور اصولوں کی مٹی پلید کررہا ہے اور وہ کسی طرح کی اخلاقی قدروں کا لحاظ بھی ملحوظِ نظر نہیں رکھتا ۔ جھوٹے اور بے بنیاد قصّے گھڑ کر ہر کشمیری کو ایک دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور کشمیریوں کی جدوجہد پر غلط رنگ چڑھانے کے لیے ”گوبلز“ کے اصولوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ مذکورہ چینلوں کے اینکر پیشہ ورانہ نہیں رہے ہیں، بلکہ وہ بھارت کی ہوم منسٹری کی ہدایات پر عمل کرکے پوری صحافتی برادری کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس طرزِ عمل کا صحافتی دہشت گردی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جاسکتا ہے اور یہ کسی بھی طور منصفانہ اور غیر جانبدارانہ نہیں رہا ہے۔ حریت چیئرمین اس بات پر سخت افسوس اور فکرمندی کا اظہار کیا کہ بھارت مکمل طور ایک فاشسٹ ملک بننے کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے اور اس عمل میں یہاں کا الیکٹرانک میڈیا ہر اول دستے کی حیثیت سے کام کررہا ہے۔