سرینگر //بھارت کی کئی ریاستوں میں سوائن فلو کی وجہ سے ہوئی اموات اور سوائن فلو مریضوں میں اضافے کے بعد ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے محکمہ صحت سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاری کریں۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدراور H1N1کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا ہے کہ سوائن فلو کا وائرس امسال مختلف شکل میں سامنے آیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گرمیوں بھارت کے کئی ریاستوں میں سوائن فلو کے مریض سامنے آئے ہیں۔ ڈاکٹر نثارلحسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیشنل انسٹیچوٹ آف وائرولاجی(این آئی وی) پو نے میں تحقیق کاروں نے پتالگا یا ہے کہ وائرس بھی شکل بدل کر سالنے آیا ہے اور نئے وائرس کا ’’ Michigan strain ‘‘ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہ وائرس گرمی میں فعال ہوگیا ہے جبکہ ماضی میں سردی کے مہینوں میں یہ وائرس لوگوں پر اثر کررہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ سوائن فلو اب ایک مخصوص موسم تک ہی محدود نہیں رہا ہے بلکہ وائرس میں تبدیلی کی وجہ سے اب سوائن فلو لوگوں کو سال بھر بیمار کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو ایک مرتبہ پھر سے ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مریضوں پر نظر گزر کا سلسلہ بڑھانا چاہئے اور اسپتالوں کو کسی بھی وباء سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سانس کی بیماری کو دیکھتے ہوئے مریضوں کو ڈاکٹر یا کسی بھی نزدیکی اسپتال میں جانا چاہئے اور مشکوک افراد کو الگ کرکے انکی تشخیصی ٹیسٹ کرانے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو مریض کی نشاندہی کے 2دن بعد ہی مریضوں کو وائرس مخالف قطرے پلانے چاہئے تاکہ مریضوں کی اموات سے بچاجاسکے۔