اسلام آباد //مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت خود پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے اس لیے ان کے پاس پاکستان کے خلاف الزامات کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ سرتاج عزیز نے برکس سربراہی کانفرنس میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان کو دہشت گرد پیدا کرنے والا ملک کہنے پر اپنے ردعمل کااظہار کررہے تھے۔مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'مودی برکس اور بمسٹک شرکا کو گمرا کررہے ہیں جبکہ پاکستان کی سرزمین پر بھارتی ریاستی دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت ثابت ہوچکی ہے اوربھارتی قیادت کشمیر میں بد ترین ریاستی مظالم کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے'۔سرتاج عزیز نے کہا کہ ' کشمیر عالمی سطح پرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جہاں بھارتی فورسز کے مظالم سے سینکڑوں معصوم کشمیری ہلاک اور کئی زخمی ہوچکے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق خود ارادیت کے اپنے بنیادی حقوق کی حصول کی جدوجہد کی وجہ سے ہندوستان کی جانب سے نسل کشی کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں گزشتہ سو دنوں میں اب تک ہلاک ہونے والے معصوم لوگوں کی تعداد 150 تک پہنچ چکی ہے جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 15 ہزار کے قریب افراد چھروں اور گولیوں سے زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ان مظالم کی وجہ سے عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول ہوئی ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ 'پاکستان دہشت گردی کی مذمت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت پاکستانی سرزمین پر ہندوستانی ریاستی دہشت گردی سے لڑنے کے لیے برکس اور بمسٹک اراکین کے ساتھ ہے'۔انھوں نے کہا کہ'بدقسمتی سے ہندوستانی حکومت بین الاقوامی قانون کو روندتے ہوئے جارحیت پر عمل پیرا ہے اور یہ طریقہ کار عالمی امن اور سکون کے لیے خطرہ ہے اور یہ اسٹریٹجک لحاظ سے غلط اندازوں کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے'۔مشیر خارجہ نے کہا کہ 'پاکستان عالمی برادری اور خصوصاً برکس رہنماؤں کو یاد دہانی کراتا ہے کہ وہ ہندوستان کو کشمیر میں خون ریزی کو فوری بند کرنے، کشمیری رہنماؤں اور کئی بے گناہ اسیران کی رہائی کے لیے زور دیں'۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہندوستان کو کشمیر میں انسانی جرائم کے قصور واروں سے جواب طلب کیا جانا چاہیے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد پر جلد ازجلد عمل درآمد کیا جائے۔