اسلام آباد //پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے۔ہفتہ واربریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفئس ذکریا نے ملک میں بھارتی مداخلت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کلبوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی اور گرفتاری سے بڑھ کر اس کا اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے۔نفیس ذکریا نے کہا 'پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت، پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردوں کی مالی سرپرستی میں ملوث ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں بھی بھارتی سرکاری اداروں کا ہاتھ ثابت شدہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک معمول بن چکا ہے، لہذا اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک کا نوٹس لینا چاہیے۔ ذکریا نے کہا کہ کشمیری بھارتی ظلم و تشدد کے شکار ہیں، بھارتی فوج کشمیری شہداء کے نمازِ جنازوں پر بھی فائرنگ کرتی ہے۔ لہٰذا بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیریوں کا قتل عام بند کریں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے شہر ممبئی میں واقع جناح ہاؤس بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ ہے، لہذا بھارت اس کا خیال رکھے۔ نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ بھارت جناح ہاؤس کی پاکستانی ملکیت اور اس کی پاکستان کے لیے اہمیت کا خیال رکھے۔ ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جناح ہاؤس کے معاملے پر بھارتی حکومت کو اپنا واضح موقف دے دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب گذشتہ دنوں ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رکن منگل پرابھات لودھا نے مطالبہ کیا تھا کہ ممبئی میں واقع بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ملکیت رہائش گاہ کو منہدم کرکے اس کی جگہ ایک کلچرل سینٹر تعمیر کیا جائے۔