وزیر اعظم کی صدارت میںکابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی میں اہم فیصلے
نئی دہلی//کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی یا سی سی ایس قومی سلامتی کے بارے میں ملک کی اعلیٰ ترین فیصلہ کرنے والی باڈی نے پہلگام میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات میں سامنے آنے والے “سرحد پار روابط” پر پاکستان کے خلاف کچھ انتہائی سخت اقدامات اٹھائے ہیں جس میں 26 افراد مارے گئے ۔نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا کہ یہ حملہ واضح سرحد پار سے تعلق رکھتا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہوا جب جموں و کشمیر پرامن انتخابات اور معاشی ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔وزارت خارجہ سیکریٹری نے کہاکہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے روابط کو ترک کرنا چاہیے ورنہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے تفصیلی جائزہ کے بعد پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔مصری نے کہا کہ سی سی ایس نے اس واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی رہنمائوں نے دہشت گردی کے خلاف متحد موقف ظاہر کرتے ہوئے اس حملے کی حمایت کی اور اس کی شدید مذمت کی۔انکا کہنا ہے کہ بھارت نے اس کے جواب میں سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے فیصلوں میں سے ایک 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو اس وقت تک معطل کرنا ہے جب تک کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت کو ختم کرنے کے لیے قابل اعتبار اور ناقابل واپسی اقدام نہیں کرتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اٹاری میں انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ تاہم، پاکستانی شہری جو پہلے ہی درست توثیق کے ساتھ آ چکے ہیں، انہیں یکم مئی 2025 تک اسی راستے سے واپس جانے کی اجازت ہوگی۔ایک اور اہم اقدام میں بھارت نے پاکستانی شہریوں کے لیے سارک ویزا استثنیٰ کی اسکیم منسوخ کر دی ہے۔ اس طرح کے تمام ویزے، جو پہلے جاری کیے گئے تھے، منسوخ کر دیے گئے۔ اس سکیم کے تحت پہلے سے ہندوستان میں موجود افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو بھی نا پسند دیدہ شخصیت قرار دیا ہے۔ انہیں ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ ایک باہمی اقدام میں، بھارت اسلام آباد سے اپنے دفاعی اور فوجی مشیروں کو بھی واپس بلائے گا، اور یہ پوسٹیں مزید موجود نہیں رہیں گی۔ان مشیروں کے ساتھ کام کرنے والے امدادی عملے کو بھی دونوں اطراف سے واپس بلایا جائے گا۔ یکم مئی تک ہندوستانی اور پاکستانی ہائی کمیشنز میں مجموعی طور پر سفارتی طاقت 55 سے کم کر کے 30 کر دی جائے گی۔سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ہندوستان میں تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام حملے کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور ان کے سرپرستوں کا احتساب کیا جائے گا۔مسری نے یہ بھی بتایا کہ تہور رانا کی حالیہ حوالگی کی طرح، ہندوستان اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گا جب تک کہ اس طرح کی کارروائیوں کے پیچھے والوں کو سزا نہیں دی جاتی۔