بھارت پر امریکی ٹیرف||قومی مفادات کا تحفظ ہوگا

Mir Ajaz
4 Min Read

 پارلیمنٹ میں وزیرصنعت پیوش گوئل کا بیان

یواین آئی

نئی دہلی// تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں کہا کہ حکومت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان کی برآمدات پر کسٹم ڈیوٹی لگانے کے تازہ ترین اعلان کا جائزہ لے رہی ہے اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے بارے میں صدر ٹرمپ کے اعلانات پر راجیہ سبھا میں ایک از خود بیان میں گوئل نے کہا کہ حکومت کسانوں، مزدوروں اور ملک کے چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پابند عہد ہے۔ ایوان میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے درمیان انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات کے چار دور ہو چکے ہیں اور معاہدے کے پہلے مرحلے پر اکتوبر نومبر تک عمل درآمد متوقع ہے۔ جمعرات صبح سے اپوزیشن ارکان صدر ٹرمپ کے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور روس سے ہتھیاروں اور ایندھن کی خریداری پر تعزیری ڈیوٹی لگانے کے اعلان پر ایوان میں فوری بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی بار بار ملتوی ہوتی رہی۔وزیر تجارت نے کہا کہ حکومت تازہ ترین پیش رفت کی تحقیقات کر رہی ہے اور صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ گوئل نے راجیہ سبھا میں بیان دینے سے ٹھیک پہلے لوک سبھا میں بھی ایسا ہی بیان دیا۔ انہوں نے اراکین کو یقین دلایا کہ حکومت ملک کے کسانوں، مزدوروں، ایم ایس ایم ایز اور کاروباریوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔گوئل نے کہا ’’ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے اور اس کا شمار پہلی پانچ بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے۔وزیر تجارت نے کہا کہ ہندوستان نے کئی ممالک کے ساتھ باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور تجارتی معاہدوں کے حوالے سے کچھ دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ ملک اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے 30 جولائی کے ایگزیکٹو آرڈر میں امریکہ کے ساتھ تجارت کرنے والے ممالک پر 10 سے 50 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات میں معاہدے کے پہلے مرحلے پر اکتوبر نومبر تک عمل درآمد ہونا تھا اور اب تک مذاکرات کے چار دور ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت امریکی محصولات کے ممکنہ اثرات کا مطالعہ کر رہی ہے اور ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیر تجارت کے اس بیان کے مکمل ہونے کے بعد ہنگامہ ا?رائی کے درمیان ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

Share This Article