سری نگر// جموں وکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے کہا کہ پاکستان ’وادی کشمیر‘ کو کبھی بھی حاصل نہیں کرسکے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان زیر انتظام کشمیر کو حاصل کرکے دکھائے گا۔ کویندر گپتا نے یہ بات بدھ کے روز یہاں پارٹی دفتر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ’یہ بھول جائیں کہ کشمیر پاکستان کو ملنے والا ہے۔ جو پاکستان کے پاس کشمیر ہے، وہ ہم بھارت میں لائیں گے‘۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کی میز پر آنے کا موقع دیا گیا ہے اور انہیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا ’بھارت کی طرف سے تو پہلے بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا گیا تھا، لیکن تب پاکستان کی وجہ سے پیش رفت نہ ہوسکی۔ ہم ہمیشہ سے پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے آئے ہیں لیکن بعد میں پاکستان پیٹھ میں چھرا گھونپ دیتا ہے۔ ان کو ایک اور موقع دیا گیا ہے اور انہیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے‘۔ کویندر گپتا نے کہا کہ مذاکرات شروع کرنے کی پہل کا مقصد وادی میں امن وامان کی فضا بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ’ریاستی اور مرکزی سرکار چاہتی ہے کہ وادی میں امن بحال ہو۔ یہ جگہ زمین پر جنت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ جنت بنی رہے۔ حریت سے پیشکش کی گئی ہے اور انہیں اس سے استفادہ کرنا چاہیے‘۔ گپتا نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرچکے نوجوانوں کو واپس لانے میں سول سوسائٹی ایک بڑا کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ’نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے سے روکنے اور شمولیت کرنے والوں کو واپس لانے میں سول سوسائٹی کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ وہ اس میں ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ گذشتہ ماہ کچھ ماؤں نے اپنے بچوں سے واپس آنے کی اپیل کی اور وہ واپس آئے‘۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی کوشش ہے کہ وادی میں امن بحال ہو اور فائر بندی ہمیشہ کے لئے برقرار رہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات ٹھیک ہونے کی صورت میں فورسز کو حاصل آرمڈ فورسز اسپیشل پاورس ایکٹ ( افسپا) کو بھی واپس لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’جب حالات ٹھیک ہوں گے تو افسپا کو ہٹایا جائے گا۔ آپ نے شمال مشرقی علاقوں میں دیکھا کہ وہاں حالات ٹھیک ہوئے اور افسپا کو وہاں سے ہٹایا گیا‘۔ یو این آئی