عظمیٰ نیوز سروس
نئی دلی // یونیورسٹی آف شکاگوکے شعبہ ائر کوالٹی انڈیکس نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں عام شہری فضائی آلودگی کی وجہ سے اپنی زندگی کے 5.3سال کھو بیٹھتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی دارلحکومت میں ہوا کی آلودگی زیادہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے ہر شہری کی عمر میں 11.9سال کی کمی ہوجاتی ہے۔ بھارت کے علاوہ دوسرے نمبر پر بنگلہ دیش ہے جہاں کا ہر شہری ہوا کی آلودگی سے 6.8سال جبکہ نیپال کو تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق بھارت کے بیشتر علاقوں میں سالانہ پی ایم 2.5 ، ہوا کی معیار کی کمی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے اور اس سے گڑگائوں میں لوگوں کی عمر میں 11.2سال، فریدآبادمیں 10.8سال، جے پور میں 10.1سال، لکھنو میں 9.7اور پٹنہ میں 8.7سال عمر کم ہوجاتی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ بھارت کے 1.3بلین لوگ ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں ہوا کا معیار بہت کم ہے اور آبادی کے 67.4فیصد لوگ ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں ہوا کا معیار قومی معیار سے کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں تک اوسط زندگی کا سوال ہے تویہ امراض قلب کی وجہ سے کم ہورہی ہے اور بھارت کے اوسط شہری کی زندگی میں 4.5سال کی کمی آرہی ہے۔ محقق مائیکل گرین سٹون نے کہا ’’ عالمی سطح پر 2.5پی ایم کی وجہ دھواں، شراب، غیرمعیاری پینے کا پانی اور ٹریفک حادثات میں لوگوں کی جان جانا اور HIV/AIDS, کو بڑی وجوہات میں شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوا کی آلودگی دنیا کے 6ممالک میں لوگوں کی عمر پر اثر ڈال رہا ہے جن میں بنگلہ دیش، انڈیا، پاکستان، چین، نائجیریا اور انڈونیشیا جیسے ممالک شامل ہیں،جہاں لوگوں کی عمر میں 6سال کی کمی آرہی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ چین نے آلودگی کم کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے عمر میں2.2سال کی بہتری کی ہے۔