سرینگر// بھارت میں اب اسلامک بینکنگ کی شروعات کاامکان نہیں رہاکیونکہ ریزرو بینک آف انڈیا نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے ملک میں اسلامک بینکنگ کی تجویز کو منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ 2008میں آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی قیادت والی فائنانشیل سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق کمیٹی نے اسلامک بینکنگ کی سفارش کی تھی ، جس کو اب آر بی آئی نے منظوری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔حق اطلاع قانون کے تحت دائرایک عرضی کے جواب میں ریزرو بینک نے کہا ہے کہ سبھی شہریوں کیلئے بینکنگ اور دیگر فائنانشیل سروسز کے مکمل اور یکساں مواقع موجود ہیں ، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے اسلامک بینک ایسا بینکنگ نظام ہے، جو سود ی لین دین کو ممنوع سمجھنے کے اصول و نظریہ پر چلتا ہے ، کیونکہ سود لینا اور دینا دونوں اسلام میں حرام ہے۔اپنے جواب میں آر بی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہندوستان میں اسلامک بینکنگ لانے کے معاملہ پر ریزرو بینک اور حکومت کی طرف سے غور کیا گیا۔خبررساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیاسے وابستہ ایک صحافی کی جانب سے داخل کی گئی آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سبھی شہریوں کیلئے بینکنگ اور دیگر فائنانشیل سروسز یکساں طور پر دستیاب ہیں ، اس لئے یہ تجویز یعنی اسلامک بینکنگ کی شروعات کو آگے نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔